0
Sunday 17 Apr 2011 01:01

سنٹرل پولیس آفس پشاور میں امن و امان کا جائزہ لینے کے لیے صوبے کے تمام ڈی آئی جیز اور ڈی پی اوز کا اعلی سطحی اجلاس

سنٹرل پولیس آفس پشاور میں امن و امان کا جائزہ لینے کے لیے صوبے کے تمام ڈی آئی جیز اور ڈی پی اوز کا اعلی سطحی اجلاس
پشاور:اسلام ٹائمز۔صوبائی پولیس سربراہ فیاض احمد خان طورو نے اعلی پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی کوششیں مزید تیز کر کے امن و امان کی صورتحال میں مزید بہتری لائیں۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کے روز سنٹرل پولیس آفس پشاور میں رواں سال کے پہلی سہ ماہی کی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے سے متعلق تمام ڈی آئی جیز ریجنز اور ڈی پی اوز کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ 
اجلاس میں صوبے کی رواں سال کے پہلی سہ ماہی کی ریجن وائز جرائم اور پولیس کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں کئی ایک ہدایات جاری کی گئیں۔ تمام ڈی آئی جیز ریجنز نے اپنے اپنے ریجن میں سرزد شدہ جرائم اور پولیس کی کارکردگی کے بارے میں تفصیل سے بریفنگ دی۔ پولیس سربراہ نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے لیکن پولیس کو ان درپیش چیلنجوں کو مواقع میں تبدیل کرکے اعلیٰ اور بہترین پولیسنگ کے معیار کو ہر قیمت پر حاصل کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ وہ فورس کو فرنٹ سے لیڈ کریں، شرپسندوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کیساتھ آہنی ہاتھ سے نمٹیں اور عام لوگوں کے دل اپنے اعلیٰ اور پیشہ ورانہ اخلاق سے جیتیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ پولیس کی لازوال قربانیوں اور دن رات سخت محنت اور کوششوں سے پولیس کی عزت اور وقار میں اضافہ ہوا ہے اور شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ اس موقع سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے پولیس امیج کو مزید بہتر بنانے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ انہیں پولیس تھانوں کی سطح پر پولیسنگ کے معیار کو مزید بہتر بنانے، عوام کے ذہنوں سے تھانوں کا خوف دور کرنے، کمیونٹی پولیسنگ کو فروغ دینے، پولیس فورس کو ٹیم سپرٹ سے کام کرنے، میڈیا کیساتھ پیشہ ورانہ تعلقات قائم کرنے اور اس مقصد کے لیے ہر ضلع کی سطح پر لیزان آفیسر مقرر کرنے، کسی بھی وقوعہ کی سرزدگی کی صورت میں پولیس موقف میڈیا کو پیش کرنے کے لیے اپنی دستیابی یقینی بنانے اور مقدمات کے بروقت اندراج کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ڈی پی اوز کو ایس ایچ اُو انوسٹی گیشن اور انکے عملے کی کارکردگی پر کڑی نظر رکھنے اور تفتیش کے معیار کو ہر حوالے سے بہتر اور نمایاں بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ 
اسی طرح سی پی اُو سے وقتاً فوقتاً جاری ہدایات کا بر وقت جوابات دینے، پرو ایکٹیو پولیسنگ کو فروغ دینے اور پولیس کے خلاف عوامی شکایات کا فوری نوٹس لینے کی بھی ہدایت کی گئی۔ پہلی سہ ماہی میں جرائم کے کنٹرول اور اُوور آل کارکردگی کے حوالے سے مردان نے پہلی، ملاکنڈ نے دوسری اور ہزارہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
خبر کا کوڈ : 65730
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش