0
Monday 28 Aug 2017 17:57

آزاد کشمیر سے سی پیک کا گذر، بھارت کی خودمختاری کیلئے بڑا چیلنج ہے، جنرل راوت

آزاد کشمیر سے سی پیک کا گذر، بھارت کی خودمختاری کیلئے بڑا چیلنج ہے، جنرل راوت
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے فوجی سربراہ جنرل بپن راؤت نے کہا ہے کہ چین ڈوکلام اور لداخ میں سرحد کی صورتحال تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر (آزاد کشمیر) سے سی پیک کو گزارنا بھی بھارت کی خودمختاری کے لئے چیلنج ہے۔ جنرل بپن راؤت نے بھارتی شہر پونے میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سکم، بھوٹان اور تبت سے متصل ڈوکلام پلیٹو پر جاری تنازع کے حوالے سے چین پر الزام لگایا۔ جنرل راوت کا کہنا تھا ’’پڑوس کے ممالک میں خاص کر پاکستان، مالدیپ اور میانمار میں چین دفاع اور معاشی شراکت داری بڑھا رہا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے چین کا اقتصادی راہداری گزارنا بھی بھارت کی خودمختاری کو ایک چیلنج ہے‘‘۔ اپنے خطاب میں جنرل راوت نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے میں پاکستان نے پراکسی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ انہوں نے کہا ’’جہادی تنظیموں پر پاکستان کا اعتماد اور انہیں مسلسل دی جانے والی مدد کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ اس کا خطرہ صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ چین سمیت جنوبی اور مشرقی ایشیاء کے دوسرے ممالک کو بھی ہے‘‘۔

جنرل بپن راؤت نے کہا کہ چین کے ساتھ تنازع تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بین الاقوامی تعلقات مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین بھارت کے ساتھ اپنی سرحد پر صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے اور آج ڈوکلام میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔ جنرل راؤت کے مطابق آنے والے دنوں میں ڈوکلام جیسے واقعات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ حال ہی میں لداخ کے علاقے میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہاتھا پائی اور پتھر بازی ہوئی تھی، اس سے متعلق جنرل راؤت نے کہا کہ ایسے مسائل کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے لئے ایک مشترکہ نظام پہلے سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے کی سلامتی کی صورتحال میں چین مسلسل اپنا دبدبہ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 664799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش