0
Tuesday 21 Nov 2017 21:56
داعش کی مکمل شکست کے بعد

جنرل قاسم سلیمانی کا رہبر انقلاب کے نام خط / مکمل متن

انّافَتَحنا لَکَ فتحاً مُبینا
جنرل قاسم سلیمانی کا رہبر انقلاب کے نام خط / مکمل متن
البوکمال میں داعش کی بھاری شکست کے بعد جنرل الحاج قاسم سلیمانی نے رہبر معظم امام سید علی خامنہ ای کے نام اہم خط جاری کیا ہے جس کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم

انّافَتَحنا لَکَ فتحاً مُبینا
محضر مبارک رہبر عزیز و شجاع انقلاب اسلامی
حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای مدظلہ العالی

سلام علیکم
چھ سال قبل ایک خطرناک فتنہ جو امیرالمؤمنین علیہ السلام کے زمانے کے فتنوں سے مشابہت رکھتا تھا اور اس نے اسلام حقیقی محمدی (ص) کے ادراک کا موقع اور اس کی شیرینی کو مسلمانوں سے چھین لیا۔ یہ فتنہ صہیونیت اور استکبار کے زہر میں بجھا ہوا ایک تیر تھا جو ایک تباہ کن طوفان کی طرح عالم اسلام پر چھا گیا۔ یہ خطرناک اور زہرآلود فتنہ جس نے عالم اسلامی میں وسیع جنگ و خونریزی اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے لڑانے کی غرض سے سر اٹھایا تھا، دشمنان اسلام کے ذریعے معرض وجود میں آیا۔ ایک خبیثانہ حرکت جو اپنے وجود کے پہلے مہینوں میں ہی "عراق و شام کی اسلامی ریاست" کے عنوان کے تحت ہزاروں مسلمانوں کو دھوکہ دینے دو اہم اور مؤثر ملکوں یعنی عراق اور شام کو شدید بحرانوں اور متعدد المیوں سے دوچار کرنے میں کامیاب ہوئی اور ان ملکوں کے ہزاروں کارخانوں، ورکشاپوں، اور اہم بنیادی ڈھانچے منجملہ سڑکوں، پلوں، ریفائنریوں، تیل کے کنؤوں اور تیل و گیس کی پائپ لائنوں، بجلی گھروں وغیرہ کو مکمل طور پر تباہ کردیا اور ان ملکوں کے اہم شہروں اور قومی تہذیب و تاریخ کے آثار کو دھماکوں کے ذریعے نیست و نابود کیا یا پھر جلا کر راکھ کردیا۔
اگرچہ نقصانات کا اندازہ ممکن نہیں ہے لیکن ابتدائی اندازوں کے مطابق  ان دو ملکوں کو پہنچے والے نقصانات 500 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔

اس دوران رونما ہونے والے واقعات میں ایسے بےشمار المناک جرائم کا ارتکاب کیا گیا جو ناقابل نمائش ہیں؛ مثال کے طور پر اہل خانہ کے سامنے ان کے بچوں کے سر قلم کئے گئے، ان کے جیتے جاگتے مَردوں کی کھال ادھیڑ لی گئی، بےگناہ لڑکیوں اور عورتوں کو اسیر بنایا گیا اور ان پر جنسی زیادتی کی گئی، انسانوں کو زندہ زندہ آگ میں جلایا گیا اور سینکڑوں افراد کو اجتماعی طور پر ذبح کیا گیا۔ ان ملکوں کو مسلم عوام اس زہریلے طوفان سے حیرت زدہ ہوکر کچھ تو تکفیری مجرموں کے خنجروں کا شکار ہوئے اور لاکھوں دیگر افراد اپنا خانہ و کاشانہ چھوڑنے پر مجبور ہوکر دوسرے شہروں اور ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ اس کالے فتنے میں ہزاروں مساجد اور مسلمانوں کے مقدس مقامات تباہ ہوئے یا ویران کئے گئے اور بعض مقامات پر بم رکھ کر مساجد کو امام مسجد اور نمازیوں سمیت تباہ کیا گیا۔
6000 سے زائد فریب خوردہ نوجوانوں نے اسلام کے تحفظ کے نام پر بارود بھری گاڑیوں میں بیٹھ کر شہروں کے چوراہوں، مساجد، اسکولوں اور حتی کہ اسپتالوں اور مسلمانوں کے عمومی مراکز میں خودکش دھماکے کئے اور ان مجرمانہ اعمال کے نتیجے میں لاکھوں مرد، عورتیں اور بچے شہید ہوئے۔

یہ تمام تر جرائم ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اعلی ترین عہدے دار ـ جو اس وقت امریکہ کی صدارت کے عہدے پر فائز ہے ـ کے اعترافات کے مطابق امریکی راہنماؤں اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے اداروں کے ہاتھوں انجام پائے ہیں اور امریکہ کے موجودہ راہنما بھی اسی روش سے جرائم کی منصوبہ بندی اور انہیں عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہیں۔ جو چیز خدائے سبحان کے لطف و کرم اور رسول اللہ الاعظم صلی اللہ علیہ و آلہ اور آپ(ص) کے اہل بیت کرام علیہم السلام کی عنایات خاصہ کے بعد، اس سیاہ اور خطرناک سازش کی شکست کا باعث ہوئی حضرت مستطاب عالی و مرجع عالی قدر حضرت آیت اللہ سیستانی کی دانشمندانہ قیادت اور حکیمانہ ہدایات سے عبارت ہے جو اس زہریلے طوفان کے خلاف تمام تر وسائل کے بروئے کار لائے جانے کا باعث ہوئیں۔ یقیناً عراق اور شام کی حکومتوں کی استقامت اور ان دو ملکوں کے نوجوانوں (بالخصوص مقدس الحشد الشعبی اور دوسرے ممالک کے مسلم نوجوانوں) کی مردانگی، حزب اللہ کے افتخار آفریں سید، سید حسن نصراللہ (حفظہ اللہ تعالی) کی قیادت میں اس جماعت کے مرکزی کردار نے، اس خطرناک فتنے کی شکست میں بنیادی کردار ادا کیا۔

قطعی طور پر مذکورہ ممالک کی اقوام اور حکومتوں کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ملت اور خدمت گذار حکومت، بالخصوص صدر محترم، پارلیمان، وزارت دفاع اور ملک کے فوجی اور سیکورٹی اداروں کا کردار قابل تحسین ہے۔ بندہ ناچیز، اس میدان میں آپ جناب کی طرف سے مأمور سپاہی کی حیثیت سے داعش کے آخری قلعے "ابوکمال" شہر کی آزادی کے لئے ہونے والی کاروائی کے اختتام، اس امریکی ـ صہیونی ٹولے کا پرچـم اتار کر شام کا پرچم لہرانے پر اس شجرہ خبیثہ ملعونہ کے تسلط کے خاتمے کا اعلان کرتا ہوں اور اس میدان کے تمام گمنام کمانڈروں اور مجاہدوں اور ہزاروں ایرانی، عراقی، شامی، لبنانی، افغانستانی اور پاکستانی مدافع حرم شہیدوں اور جانبازوں کی جانب سے ـ جنہوں نے مسلمانوں کے جان و مال اور نوامیس و مقدسات کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں قربان کردیں ـ اس بہت عظیم اور تقدیر ساز فتح کے سلسلے میں آپ جناب، اور اسلامی ایران کی پوری قوم، نیز عراق اور شام کی مظلوم اقوام اور دوسرے مسلمانوں کو تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں اور ہم سب اس عظیم کامیابی پر بارگاہ رب متعال میں سجدہ شکر بجا لاتے ہیں۔
وَمَا النَّصرالّا مِن عِندِ اللہ العَزِیزِ الحَکِیم

آپ کا فرزند و سپاہی
قاسم سلیمانی
خبر کا کوڈ : 684884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش