0
Wednesday 3 Jan 2018 20:06
امریکی دھمکیوں کیخلاف پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر لائحہ عمل تیار کیا جائے

پرویز مشرف کو واپس بلوا کر ملک امریکی غلامی میں دینے کا حساب لیا جائے، اعجاز ہاشمی

پرویز مشرف کو واپس بلوا کر ملک امریکی غلامی میں دینے کا حساب لیا جائے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنی حرکتوں کے باعث بے نقاب ہو چکا ہے۔جو درحقیقت امریکہ کی اصلیت اور اسلام دشمن پالیسی کا مظہرہے۔ مسلمانوں کو متحدہو کر امریکی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی امریکی دھمکیوں کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے قومی لائحہ عمل ترتیب دیں۔عوام کا مطالبہ ہے کہ دھوکے باز امریکہ کے مفادات کا تحفظ کرنے والے ادارے اور شخصیات کی پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے، ہم آزاد قوم ہیں کسی کے زر خرید غلام اور کرائے کے قاتل نہیں کہ امریکہ ہمیں ڈکٹیشن دے رہا۔ جے یو پی پنجاب کے صدر مولانا نور احمد سیال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ ناقابل اعتبار ملک ہے۔ افغانستان میں حملہ امریکہ نے خود کیا اور اب تک ہونیوالی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر عائد کر رہا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کی جنگ میں جنرل پرویز مشرف کی غلط پالیسیوں کے باعث بہت جانی، مالی اور عسکری نقصان اٹھایا۔ اس کا احتساب ہونا چاہئے، اور سابق فوجی آمر کو واپس لا کے اس سے ملک کو امریکی غلامی میں دینے کا حساب لیا جائے۔ پیر اعجاز ہاشمی نے مطالبہ کیا کہ امریکی دھمکیوں کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ امریکہ کو اس کے حال پر چھوڑ دیا جائے اور واضح کیا جائے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے، حکومت جراتمندانہ حکمت عملی سے امریکی دھمکیوں کامقابلہ کرے اورسخت پیغام دے دیا جائے کہ ڈالروں کے عوض ہم اپنی خودی کو نیلام نہیں کر سکتے۔ ہم آزاد قوم ہیں اور اپنے فیصلے خود کرتے۔ ٹرمپ حکومت پاگل پن اور منفی سوچ کا شکار ہوچکی ہے، اور افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر گرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو پی نے اس وقت ضیاالحق کے دور میں بھی کہا تھا کہ افغان جنگ میں ہمیں امریکی ایجنڈا پر نہیں چلنا چاہیے۔ پاکستان نے اپنے شہری بھی قربان کئے اور اب امریکہ ہی ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے۔پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ کبھی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کا اعلان، کبھی دوسرے ممالک پر چڑھائی کی دھمکیاں، خود امریکہ اور امریکی عوام کے لیے فائدہ مند نہیں ہیں، اس لیے امریکی عوام ٹرمپ کے ان اعلانات اور سوچ کے ساتھ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کو بہانہ بنا کر افغانستان پر امریکہ نے چڑھائی کی، اس کی افواج ابھی تک وہاں موجود ہیں ٹرمپ انتظامیہ اپنے رویے پر نظرثانی کرےاور دوسرے ممالک پر جنگ مسلط کرنے کی بجائے اپنی گرتی معیشت کو سہارا دینے کی طرف توجہ دے۔
خبر کا کوڈ : 694519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش