0
Monday 22 Jan 2018 09:54

لاہور، پنجاب یونیورسٹی میں پختون و بلوچ طلبا اور اسلامی جمعیت میں تصادم، متعدد طلباء زخمی، کئی گاڑیاں تباہ

لاہور، پنجاب یونیورسٹی میں پختون و بلوچ طلبا اور اسلامی جمعیت میں تصادم، متعدد طلباء زخمی، کئی گاڑیاں تباہ
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینئرنگ میں "پائینیئر فیسٹیول" کی تیاریوں سے قبل اسلامی جمعیت طلبا اور بلوچ پختون فیڈریشن کے کارکنوں کے درمیان ہنگامہ آرائی ہوئی جس سے 10 سے زائد طلباء زخمی ہوگئے جبکہ مشتعل طلباء نے ڈیپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینئرنگ میں آگ لگا دی، جس سے ڈیپارٹمنٹ کے کمرے کو جزوی نقصان پہنچا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد گاڑیوں کے شیشے اور موٹرسائیکلیں بھی توڑ دی گئیں۔ اسلامی جمعیت کے کارکن فیسٹیول کی تیاریوں میں مصروف تھے کہ صبح 5 بجے بلوچ طلباء کیساتھ جھگڑا ہوگیا۔ تصادم کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری پنجاب یونیورسٹی پہنچ گئی۔ پنجاب یونیورسٹی میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ داخلی دروازوں پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، صرف طلباء کو ہی یونیورسٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

دوسری جانب یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شرپسند طلباء نےکالج آف الیکٹریکل انجنیئرنگ کےایک کمرے میں آگ لگا دی تھی، جس پر فائربریگیڈ نے قابو پا لیا ہے۔ کمرے کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے مزید بتایا کہ قائم مقام وائس چانسلر نے موقع پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا ہے، اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں امن وامان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا، کسی قسم کی غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے۔ پنجاب یونیورسٹی میں کشیدہ صورتحال کے باعث کینال روڈ پر شدید ٹریفک جام ہے جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ شہریوں کو دفاتر اور طلباء کو سکول جانے میں بھی مشکلات ہیں۔ تصادم کے بعد 2 روزہ پائینئر فیسٹیول منسوخ کر دیا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا کہ جمعیت نے یونیورسٹی انتظامیہ سے فیسٹیول کی اجازت لی تھی یا نہیں۔

ادھر بلوچ طلباء کا کہنا ہے کہ جمعیت کے کارکنوں نے ہمارے کارکنوں کو فیسٹیول کی جگہ پر آنے سے روکا اور انہیں دھکے دیئے جس پر تصادم ہوا۔ بلوچ طلباء کے مطابق جمیعت والے یونیورسٹی کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں، کسی اور طالب علم کو یونیوررسٹی میں آنے جانے کی بھی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی تمام طلباء کی مشترکہ میراث ہے، اس میں کسی کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہیے۔ اسلامی جمیعت طلبہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہمارے کارکن فیسٹیول کی تیاری کر رہے تھے کہ بلوچ طلباء نے آکر انہیں تنگ کرنا شروع کر دیا جس پر ردعمل تو آنا تھا جسے ہم نہیں روک سکتے۔ کسی کو بھی جمعیت کے طلباء کیساتھ تصادم مول  نہیں لینا چاہیے۔ہم کسی کو چھیڑتے نہیں اور جو چھیڑے اسے چھوڑتے نہیں، یونیورسٹی میں کسی کو قبضہ گروپ نہیں بننے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 698780
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش