اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت ملتان کے ملازمین نے کہا ہے کہ ادارے کے ملازمین کا استحصال اور معاشی قتل ابھی تک بند نہیں ہو رہا جس سے محکمہ صحت کے ملازمین کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے۔ محکمہ صحت ایک بہت بڑا ادارہ ہے جوکہ عوام کو ترجیی بنیادوں پر علاج کی مفت سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ محکمہ صحت کے نجکاری کے عمل کو ابھی تک نہیں روکا گیا ہے۔ یہ گورنمنٹ ملازمین اور آئندہ آنے والی نسلوں کا معاشی قتل ہے، گرینڈ ہیلتیھ الائنس کا یہ متفقہ فیصلہ ہے کہ سرکاری وسائل کو اونے پونے داموں میں اور اپنے من پسند ٹھکییداروں، خریداروں اور نام نہاد کمپینیوں کو فروخت کرنے سے ہر صورت روکنا ہے۔ حالانکہ چیف جسٹس آف پاکستان سپریم کورٹ نے سوموٹو ایکشن لے کر 56 پراییوٹ کمپنیوں سے محکمہ صحت اور دوسرے محکموں کو ان کے حوالے کرنا اور بے تحاشہ تنحواہ دینے کا جواب طلب کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف اضلاع کو ہائی کورٹ کی طرف سے کمپینیوں کو کام کرنے سے روکنے کیلے StayOrder جاری کیے گے ہیں۔ اس کے باوجود گورنمنٹ دبائو کے ذریعے محکمہ صحت کو پراییوٹ کمپنیوں کے حوالے کرنا چاہتی ہے جو کہ ایک سراسر غلط اقدام ہے۔