0
Friday 17 Aug 2018 11:38

عوامی نیشنل پارٹی کا سکیورٹی تھرٹس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

عوامی نیشنل پارٹی کا سکیورٹی تھرٹس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ پشاور پریس کلب کے سامنے عوامی نیشنل پارٹی، پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنان اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ریاستی اداروں کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ریاستی اداروں کے غیرذمہ دارانہ رویہ کے خلاف نعرے لگائے۔ رواں مہینے میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم اتھارٹی اسلام آباد نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کو ایک ٹھریٹ الرٹ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان پر افغانستان سے ایک نوجوان خودکش حملہ کرنے کیلئے آ رہا ہے۔ پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سیکرٹری اطلاعات محمد سلیمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں افتخار کو الیکشن والے دن اداروں کی جانب سے ایک الرٹ جاری کیا گیا تھا، جس میں انہیں گھر تک محدود رہنے اور عوام میں گھلنے ملنے سے منع کیا گیا۔ محمد سلیمان نے کہا کہ جب پارٹی نے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف مظاہرے شروع کئے تو اس میں بھی میاں افتخار پیش پیش تھے، جس پر انہیں دوبارہ تھرٹ جاری کئے گئے کہ افغانستان سے ایک عورت اور 18 سالہ خودکش بمبار افتخار حسین پر حملہ کرنے پاکستان پہنچ چکے ہیں، جبکہ اس ماہ کی 10 تاریخ کو ایک بار پھر الرٹ جاری کیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کی نائب صدر بشریٰ گوہر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر اداروں کو اس قدر معلوم ہوتا ہے کہ خودکش کا رنگ اور قد کتنا ہے تو وہ الرٹ جاری کرنے کے بجائے اسے گرفتار کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراصل خوف پھیلانے کی ایک کوشش ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ اس موقع پر اے این پی کی کارکن جمیلہ گیلانی نے کہا کہ اگر ہمارے کسی رہنما کو اس مرتبہ کچھ ہوا تو ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو نامعلوم افراد بن کر وار کرتے ہیں اب ان کی اصلیت کُھل کر سامنے آ گئی ہے۔ واضح رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین پر اس سے قبل بھی حملے ہوئے ہیں۔ الیکشن سے ایک ہفتہ قبل پشاور سے پی کے 87 کے امیدوار ہارون بلور ایک خودکش حملے میں قتل ہوئے، جبکہ جولائی 2010ء کو افتخار حسین کے اکلوتے بیٹے میاں راشد حسین کو نوشہرہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 745027
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش