0
Sunday 26 Aug 2018 20:07

سول سوسائٹی کی دفعہ 35 اے کیساتھ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت

سول سوسائٹی کی دفعہ 35 اے کیساتھ چھیڑ چھاڑ کی مخالفت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے بانہال علاقہ میں سول سوسائٹی کے ممبران، معزز شہریوں، مذہبی تنظیموں نے بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کے ساتھ کسی بھی چھیڑ چھاڑ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا اور انتباہ کیا کہ اگر اس دفعہ کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو اس کے سنگین نتائج بر آمد ہونگے۔ احتجاجی ریلی نکالنے سے قبل مقررین نے مبینہ الزام لگایا کہ بعض سیاسی تنظیمیں آئین ہند کی دفعہ 35 اے کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہیں اور کہا کہ یہ دفعہ مرکز اور ریاست کے درمیان ایک پُل کی حثیت رکھتی ہے اور ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیتی ہے۔ مظاہرین نے اس سلسلہ میں ایک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جس میں سول سوسائٹی کے ممبران، مذہبی و سیاسی تنظیموں کے ممبران کے علاوہ دوکانداروں کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

بانہال تحصیل اور ملحقہ علاقوں کے سینکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نے میونسپل پارک سے نکالی گئی ریلی میں شرکت کی، جو جموں و سرینگر قومی شاہراہ، ناگہ بل، تحصیل آفس و دیگر بازاروں سے ہوتے ہوئے بس اسٹینڈ میں پُرامن طور سے اختتام پذیر ہوئی۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینر اُٹھائے ہوئے تھے جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ ’’دفعہ 35 اے میں مداخلت ناقابل تسلیم ‘‘ ہے۔ مقررین نے انتباہ کیا کہ اگر آئین ہند کی دفعہ 35 اے کے ساتھ کوئی بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی تو ریاست کے تینوں خطوں کشمیر، جموں اور لداخ کی خصوصی شناخت ختم ہوجائے گی،جسکے تباہ کُن نتائج برآمد ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 746233
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش