0
Sunday 9 Dec 2018 16:57

امریکہ نے افغانستان پہ پاکستان کا موقف تسلیم کیا ہے، شاہ محمود قریشی

امریکہ نے افغانستان پہ پاکستان کا موقف تسلیم کیا ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان پر پاکستانی موقف کو تسلیم کر لیا ہے کہ مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل ہیں۔ ملتان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا موقف ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں اور مذاکرات ہی واحد حل ہے، مکالمے کی بات کرنے پر عمران خان کو طالبان خان کہا جاتا تھا، اب امریکہ اور صدر ٹرمپ نے بھی ہمارے مؤقف کو تسلیم کیا ہے اور افغان معاملے پر اپنی پالیسی پر نظرثانی کی ہے، افغان حکومت نے بھی مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر دی، اب طالبان کو بھی ہتھیار چھوڑ کر مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، دوحہ اور ماسکو میں فریقوں کی نشستیں ہوئی ہیں، پاکستان کوشش کر رہا ہے کہ یہ لوگ مل بیٹھیں اور ہم معاون کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی مظالم سے خود بھارتی عوام، سیاسی قوتیں اور دانشور بددل ہوچکے ہیں اور ریاستی پالیسی کو ناکام قرار دے رہے ہیں، میں نے 5 فروری کو لندن میں کانفرنس کرنے اور اقوام متحدہ و برطانوی پارلیمانی گروپ کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹس کو اجاگر کرنے کی تجویز دی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزارتوں میں تبدیلی کے حوالے سے کوئی علم نہیں، وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی تبدیلی کے حوالے سے شیخ رشید کی وضاحت بھی آچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر کے مہنگا ہونے میں کئی عوامل کار فرما ہیں، سارا بگاڑ تین مہینوں میں نہیں ہوا، مالی خسارہ بڑھ چکا تھا، اس لیے آئی ایم ایف کے پاس گئے، اسد عمر مشکل صورتحال کو بہتر کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان مثبت سوچ سے آگے بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نوجوت سنگھ سدھو کے سر کی قیمت مقرر کرنے پر افسوس ہوا، پاکستان کے خیر سگالی کے جذبے کو پوری دنیا میں سراہا گیا، پاکستان نے خیرسگالی کا پیغام دیا، تاکہ کشیدگی کم ہو۔ وزیر خارجہ نے مزید کہا کی معاشرے میں ایک طبقہ ہوتا ہے، جس کی سوچ منفی ہوتی ہے۔ ملک کی معیشت پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود بولے کہ مارکیٹ میں ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے، مالی خسارہ بڑھ چکا تھا، اس لئے آئی ایم ایف کے پاس گئے، تحریک انصاف اقتدار میں آئی تو خزانہ خالی تھا، جیسے ہی مالیاتی مشکلات سے نکلیں گے، روپیہ مستحکم ہوگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اسد عمر مشکل صورت حال بہتر کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں، ان کے ساتھ معاشی ٹیم ہے، مشاورت سے کام کر رہے ہیں۔ فاٹا کے مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میں پسماندگی کو دور کرنا چاہتے ہیں، فاٹا کی ترقی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 765756
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش