0
Saturday 4 Jun 2011 20:32

امریکہ اور اسرائیل مخالف اسلامی اور عوامی تحریکوں کے ساتھ ہیں، آیت اللہ عظمٰی سید علی خامنہ ای

امریکہ اور اسرائیل مخالف اسلامی اور عوامی تحریکوں کے ساتھ ہیں، آیت اللہ عظمٰی سید علی خامنہ ای
تہران:اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح کی بائيسویں برسی کے اجتماع سے خطاب میں فرمایا ہے کہ علاقے کی قوموں کی تحریکوں کی تیں خصوصات بہت نمایاں ہیں جو ان تحریکوں کا امریکہ اور صیہونیزم مخالف ہونا، اسلامی اور عوامی ہونا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے لاکھوں افراد سے خطاب کرتے ہوئے علاقے کے ملکوں کے حالات کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ جہاں کہیں بھی امریکہ اور اسرائیل کے خلاف عوامی اور اسلامی تحریک ہوگي اسلامی جمہوریہ ایران اس کی بھرپور حمایت کرے گا۔ آپ نے فرمایا کہ اس کے برعکس اگر کسی ملک میں امریکہ اور صیہونیوں کے اکسانے پر کام ہو رہا ہو تو ایران اس کی حمایت نہيں کرتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمي خامنہ ای نے علاقے کی تحریکوں کو عظیم اسلامی بیداری سے تعبیر کیا، جو نہایت اثرانداز اور تاريخ ساز ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ ان قوموں کو جو اپنی جدوجہد میں کامیاب ہوئي ہیں بالخصوص ملت مصر کو کہ جو ایک عظیم اور غنی اسلامی تہذیب کی حامل ہے، ہوشیار رہنا چاہیے کہ دشمن دیگر راستوں سے واپس نہ پلٹ آئے۔ اور دوبارہ ان پر مسلط نہ ہو جائے، آپ نے علاقے کے ملکوں کی مدد کرنے پر مبنی مغرب کے دعووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مدد بذات خود مصیبت کا سبب اور ملکوں پر تسلط کے مضبوط ہونے کا باعث ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قوموں کو کچلنے سے کوئي فائدہ نہیں ہو گا بلکہ قومیں جب بیدار ہو جاتی ہیں اور اپنی طاقت اور توانائیوں کو درک لیتی ہیں تو اپنی تحریک کو جاری رکھتی ہیں۔ آپ نے قوموں کی حتمی کامیابی پر تاکید فرمائي اور کہا کہ دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں سے ہوشیار رہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطین کے بارے میں ایران کے موقف پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا حل تمام فلسطینی باشندوں سے ریفرنڈم کرانا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی سرزمیں پوری کی پوری فلسطینی قوم کی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے قبل حضرت امام خمینی رح کے پوتے سید حسن خمینی نے تقریر کی۔ انہوں نے امام خمینی کو اخلاق کا عظیم معلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینی فقیہ و مرجع اور انقلاب کے رہبر ہونے سے قبل معلم اخلاق تھے۔ انہوں نے عالم اسلام کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علاقے کے ملکوں میں جاری عوامی تحریکیں اسلامی انقلاب کا تسلسل ہیں، جس نے مشرقی اور مغربی طاقتوں کی نفی کرتے ہوئے اسلامی جہموری نظام قائم کیا تھا۔

فلسطین ناقابل تقسیم ہے اور بلاشک اسلام کی آغوش میں پلٹ آئے گا:

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ فلسطین ناقابل تقسیم ہے، پورے کا پورا فلسطین مسلمانوں کا ہے اور بلاشک اسلام کی آغوش میں واپس آ جائے گا۔ وہ آج ہفتہ 4 جون کو تہران میں حضرت امام خمینی رہ کی 22 ویں برسی کے موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے لاکھوں افراد کے عظیم اجتماع سے خطاب فرما رہے تھے۔ برسی کی اس تقریب میں مسلم ممالک سمیت غیرملکی سفراء بھی موجود تھے۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں پیش کئے گئے امریکی راہ حل کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا صحیح راہ حل وہی ہے جو اسلامی جمہوریہ ایران کئی سال پہلے پیش کر چکا ہے جسکے مطابق فلسطین کی پوری سرزمین پر حکومت کی نوعیت وہاں کے عوام ریفرنڈم کے ذریعے مشخص کریں گے، ملت فلسطین کی مطلوبہ حکومت برقرار ہو جانے کے بعد فلسطینی عوام دوسرے ممالک سے آئے یہودیوں کے بارے میں بھی مناسب فیصلہ کریں گے۔
خطے کی انقلابی تحریکیں اسلامی، عوامی اور امریکہ و اسرائیل مخالف ہیں:
حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں رونما ہونے والی انقلابی تحریکیں تین بنیادی خصوصیات کی حامل ہیں، اسلامی، امریکہ و اسرائیل مخالف اور عوامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ خصوصیات خاص طور پر مصر کے انقلاب میں انتہائی واضح تھیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے انقلابی عوام کو مغربی دنیا کے مقابلے میں انتہائی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ امریکہ کی بظاہر دوستی پر مبنی امداد قوموں پر مسلط ہونے کا ایک بہانہ ہے، لہذا خطے کی عوام مخصوصا ملت مصر جو انتہائی غنی اسلامی و ثقافتی میراث کی حامل ہے ہوشیار رہے کہ دروازے سے نکال باہر کئے جانے والا دشمن کہیں کھڑکی سے واپس اندر نہ آ جائے۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ عالمی استکباری قوتیں، شیطان بزرگ امریکہ اور خونخوار صہیونیست مسلمان اقوام کی حقیقی کامیابی کو روکنے کی کوشسشوں میں مصروف ہیں، لیکن اگر اقوام جاگ جائیں اور قرآنی تعلیمات کے مطابق صبر اور ثابت قدمی سے کام لیں تو خدا کا وعدہ ضرور پورا ہو کر رہے گا اور وہ یقینا کامیاب ہوں گی۔
مغربی دنیا بحرین کی عوامی تحریک کو شیعہ سنی جنگ کا رنگ دینا چاہتی ہے:
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ بحرینی عوام انتہائی مظلومیت کے عالم میں ہیں اور مغربی ممالک بحرینی عوام کی انقلابی تحریک کو شیعہ سنی جنگ کا رنگ دینے کی کوشش میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں شیعہ سنی کا مسئلہ نہیں بلکہ مظلوم بحرینی قوم اپنے بنیادی حقوق کا حصول چاہتی ہے، چاہتی ہے کہ اسے انتخاب کا حق حاصل ہو تاکہ حکومت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکے۔
قائد انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ جھوٹے اور مکار امریکی ایک طرف تو انسانی حقوق اور جمہوریت کی طرفداری کے دعوے کرتے ہیں لیکن دوسری طرف بحرینی عوام کو کچلنے اور ان پر ظلم و ستم ڈھانے میں مصروف ہیں۔ انہون نے کہا کہ امریکہ یہ کہتا ہے کہ سعودی عرب نے وہاں اپنی فوج بھیجی ہے لیکن کس کو معلوم نہیں کہ سعودی عرب امریکہ کی جانب سے سبز جھنڈی دکھائے بغیر ایسا اقدام کرنے کی جرات نہیں رکھتا۔ لہذا بحرین میں جو کچھ ہو رہا ہے امریکہ بھی اس میں برابر کا شریک ہے۔
مغربی ممالک لیبیا کو کمزور ملک بنا دینا چاہتے ہیں:
اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے خبردار کیا کہ مغربی ممالک لیبیا کو کمزور کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا انتہائی اہم اور تیل کے ذخائر سے مالا مال ملک ہے جو یورپ سے کچھ فاصلے پر واقع ہے، لہذا مغربی ممالک خانہ جنگی کے ذریعے لیبیا کو کمزور کر دینا چاہتے ہیں تاکہ براہ راست یا بالواسطہ اسے اپنے کنٹرول میں لے سکیں۔
انہوں نے مصری عوام کی جانب سے رفح کراسنگ کھلوانے کیلئے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے اقدامات جاری رہنے چاہئیں تاکہ خداوند عالم کے فضل و کرم سے انقلاب مصر کے اھداف مکمل طور پر محقق ہو سکیں۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ مصر سمیت کچھ ممالک میں وہابی اور تکفیری گروہ عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لہذا ان کے مقابلے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
معنویت، عقلانیت اور عدالت مکتب امام خمینی رہ کے بنیادی عناصر ہیں:
ولی امر مسلمین جہان حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ معنویت، عقلانیت اور عدالت مکتب امام خمینی رہ کے وہ بنیادی اصول ہیں جنہیں امام خمینی رہ نے اپنے قول و فعل سے ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی رہ ذکر، خضوع، خشوع اور روحانی سیروسلوک کے مالک تھے، ہمیشہ خدا پر توکل اور خدا سے امید رکھتے تھے اور ہر حال میں "تفکر، تدبیر، محاسبہ اور عقلانیت" پر پوری توجہ دیتے تھے، وہ عدالت کو بھی معنویت اور عقلانیت کی طرح دین اور قرآن کریم سے حاصل کرتے تھے۔
مترجم : سید ضیغم عباس ھمدانی
خبر کا کوڈ : 76809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش