دبئی،صنعاء:
اسلام ٹائمز۔ یمن کے دارالحکومت صنعاء میں جمعہ کو صدر علی عبداللہ صالح کے محل میں ہونے والے حملے میں زخمی صدر صالح علاج کے غرض سے سعودی عرب چلے گئے ہیں۔ انہیں اسپتال میں داخل کر لیا گیا ہے جہاں وہ صحتیاب ہو رہے ہیں۔ یہ بات ہفتے کو یمنی ذرائع سے ایک عرب ٹی وی نے کہی ہے۔ تاہم یمن کے نائب وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ صدر صالح کی سعودی عرب جانے کی رپورٹ درست نہیں وہ تاحال یمن میں ہی موجود ہیں۔ ادھر صنعاء میں بااثر قبائلی رہنما شیخ حامد ال احمر کے گھر پر یمنی فوج نے گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہو گئے جبکہ ہفتے بھر جاری رہنے والی جھڑپوں جس میں درجنوں مظاہرین ہلاک و زخمی ہو گئے تھے، یمن کے جنوبی شہر تائز سے یمنی پولیس اور فوج کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ حکمراں پارٹی کے ایک ذمہ دار طارق الشامی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تائز سے سیکورٹی فورسز کو واپس بلا لیا گیا ہے۔