0
Saturday 11 May 2024 13:41

پلوامہ حملے کے بعد سرجیکل اسٹرائیک ہوئی بھی تھی یا نہیں، ریونت ریڈی

پلوامہ حملے کے بعد سرجیکل اسٹرائیک ہوئی بھی تھی یا نہیں، ریونت ریڈی
اسلام ٹائمز۔ بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے درمیان پلوامہ دہشت گردانہ حملہ اور بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کو لے کر ایک بار پھر بحث شروع ہوگئی ہے۔ بھارتی ریاست تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اور کانگریس لیڈر ریونت ریڈی نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد پاکستان کے اندر بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے پلوامہ حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے سرجیکل اسٹرائیک کا سیاسی فائدہ اٹھایا۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ پلوامہ حملہ آئی بی اور انٹیلی جنس کی ناکامی تھی اور وزیراعظم نریندر مودی نے اس پر کچھ نہیں کیا ہے، اس کے بعد سرجیکل اسٹرائیک کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سرجیکل اسٹرائیک کا فائدہ اٹھایا ہے۔ کانگریس لیڈر نے پلوامہ حملے کے بعد بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک پر بھی سوالات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوئی ہے یا نہیں، اس کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔ واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بالاکوٹ سرجیکل اسٹرائیک کے حوالے سے کانگریس لیڈروں کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے ہوں۔ گزشتہ برس جنوری میں کانگریس کے سینیئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی سرجیکل اسٹرائیک پر سوالات اٹھائے تھے۔ دگ وجے نے کہا تھا کہ پلوامہ دہشت گردی کا مرکز بن گیا ہے، وہاں ہر گاڑی کی چیکنگ کی جا رہی ہے، وہاں مخالف سمت سے ایک اسکارپیو گاڑی آتی ہے، اس کی جانچ کیوں نہیں کی گئی۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا تھا کہ اس کے بعد تصادم ہوتا ہے اور ہمارے 40 سی آر پی ایف جوان شہید ہوجاتے ہیں، آج تک اس واقعے کی معلومات نہ تو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ہے اور نہ ہی عوام کے سامنے رکھی گئی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ یہ لوگ سرجیکل اسٹرائیک کی بات کرتے ہیں اور ہم نے اتنے لوگ مارے، لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ لوگ صرف جھوٹ کے پوٹلی سے حکومت کر رہے ہیں۔ درحقیقت 14 فروری 2019ء کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلے پر حملہ ہوا تھا، اس حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 1134247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش