0
Wednesday 23 Jan 2019 17:52
اپوزیشن احتجاج کیلئے تیار

وفاقی کابینہ نے منی بجٹ کی منظوری دیدی

منی بجٹ حکومت کی معاشی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، خورشید شاہ
وفاقی کابینہ نے منی بجٹ کی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت آج رواں مالی سال کا دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے جا رہی ہے، جس کی وفاقی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں نے بھی شرکت کی۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے ارکان اسمبلی کو منی بجٹ پر بریفنگ دی اور اعتماد میں لیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آج دوسرا منی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا جس میں سگریٹ اورگاڑیوں سمیت کئی درآمدی اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے جب کہ تنخواہ داروں کے لیے قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 سے 8 لاکھ روپے، جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر ساڑھے 17 فیصد ہونے کا امکان ہے جب کہ نان فائلر زائد ٹیکس دے کر گاڑی اور جائیداد خرید سکیں گے۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آج کا دن اہم ہے، تحریک انصاف کی حکومت اپنا اقتصادی ایجنڈا عوام کے سامنے رکھنے جارہی ہے، مالیاتی ایمرجنسی سے نمٹ لیا ہے اب اپنا اقتصادی وژن دے رہے ہیں، 2019ء اصل اہداف کے حصول کا سال ہے۔

منی بجٹ پر اپوزیشن نے بھی کمر کس لی اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی پوری تیاری کرلی ہے۔ اس حوالے سے شہباز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔  متحدہ اپوزیشن نے منی بجٹ کے خلاف قومی اسمبلی میں شدید احتجاج اور بجٹ اجلاس سے واک آؤٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ اپوزیشن اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما پرپیپلز پارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں انوکھا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے، تیسرے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ ڈالا جائے گا، عوام پر نئے ٹیکس نہیں لگنے دیں گے ایک اور منی بجٹ حکومت کی معاشی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اس حکومت نے ادھار کا کشکول اٹھا کر ملک کی ناک کٹوا دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 773802
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش