0
Monday 20 Jun 2011 14:18

پاراچنار،ایف سی کمانڈنٹس کی بھتہ خوری، فی ٹرک 40 ہزار بھتہ جبکہ فی کس 1500 روپے کرایہ کی وصولی جاری

پاراچنار،ایف سی کمانڈنٹس کی بھتہ خوری، فی ٹرک 40 ہزار بھتہ جبکہ فی کس 1500 روپے کرایہ کی وصولی جاری
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ پاک افغان سرحد پر واقع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم اور اورکزئی ایجنسی سے متصل ایف آر کرم میں جہاں قبائلی عوام طالبان کے مظالم و بھتہ خوری سے تنگ ہیں، تو ساتھ ہی اپر کرم جہاں کے عوام نے دہشت گرد طالبان کو پناہ نہیں دی۔ وہاں طالبان کی کسر ایف سی نے پوری کر دی ہے۔ کرم ایجنسی کے عوامی و سماجی حلقوں اور قبائلی عمائدین نے غریب عوام کے ساتھ ایف سی کے مظالم کی روداد بیان کرتے ہوئے کہا، کہ ٹل پاراچنار روڈ کی بندش کے بہانے ایف سی کے کرنل توصیف اور کرنل سجاد اپر کرم آنے والی اشیائے خورد و نوش کے محدود سویلین ٹرکوں سے چھپری چیک پوسٹ پر فی ٹرک 40 ہزار روپے بھتہ لینے میں مصروف ہیں، جبکہ ایف سی ہیڈ کوارٹر حیات آباد پشاور سے درجنوں مسافروں کو بھیڑ بکریوں کی طرح ایف سی کے سرکاری ٹرکوں میں بٹھا کر پشاور سے پاراچنار فی کس پندرہ سو روپے کرایہ لے کر بندر بانٹ میں مصروف ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ کھولنے کی صورت میں پشاور تا پاراچنار آرام دہ ہائی ایس گاڑی کا فی کس کرایہ صرف تین سو روپے تھا۔ اور شاید یہی وجہ ہو کہ ایف سی ٹل پاراچنار بند روڈ کھولنے سے گریز کر کے روازانہ لاکھوں روپے کی ناجائز بھتہ خوری و منافع سے ہاتھ دھونا نہیں چاہتی۔ عوامی و سماجی حلقوں اور قبائلی عمائدین نے الزام عائد کیا کہ اس سے واضح پتہ چلتا ہے کہ دراصل دہشت گرد طالبان اور ایف سی ایک ہی کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ ظلم بند کر کے طالبان کو سزا دینے کے ساتھ ساتھ  بھتہ خوری کے مظالم میں ملوث ایف سی کے آفیسروں کا کورٹ مارشل کر کے انہیں عبرت ناک سزا دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 79942
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش