0
Tuesday 10 Dec 2019 08:28

ریونیو کا 5 ہزار 500 کا بڑا ہدف اس لیے رکھا گیا کہ اس طرح کوشش بھی زیادہ ہو گی، شبر زیدی

ریونیو کا 5 ہزار 500 کا بڑا ہدف اس لیے رکھا گیا کہ اس طرح کوشش بھی زیادہ ہو گی، شبر زیدی
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے تمام تاجروں سے معاملات طے پا گئے ہیں اور اب ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ ریونیو کا 5 ہزار 500 کا ہدف اس لیے رکھا گیا کہ بڑا ہدف سامنے ہو گا تو کوشش بھی زیادہ ہو گی، اگر ہدف کم ہوتا تو اس کے لیے یقیناً کوششیں بھی کم ہوتیں۔ انہوں ںے کہا کہ کاروباری سرگرمی ہو گی تو ٹیکس بھی جمع ہو گا، پاکستان میں ایک افوا جو اڑائی جا رہی ہے کہ معیشت بہت نیچے آ گئی ہے لیکن ایسا نہیں ہے تاہم پاکستان میں ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوا ہے۔ شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان کی معاشی حالت بہتری کی جانب گامزن ہے، ہم نے معاشی سطح پر ایسے اقدامات اٹھائے ہیں جو پاکستان کی 40 سے 50 سالہ تاریخ میں نہیں کیے گئے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے اور معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، نان ٹیکس ریونیو میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، ہم سیلز ٹیکس میں شناختی کارڈ کی شرط کو لازم رکھنا چاہتے ہیں اس سے معیشت میں استحکام ہو گا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس وقت ٹیکس دہندگان کی تعداد 25 لاکھ کے قریب ہے، پاکستان کا قانون ہے کہ اگر کسی شخص کے پاس ایک ہزار سی سی کی گاڑی ہو اور 5 سو گز کا مکان ہو اس نے ریٹرن فائل کرنا ہے اس کی آمدنی سے کوئی تعلق نہیں، ہم اس قانون پر عملدرآمد کرانے میں کسی حد تک کامیاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایسی معاشی سرگرمی بھی ہے جو ریکارڈ پر نہیں ہوتی اور بینک میں نہیں آتی جبکہ دوسری معاشی سرگرمی ایسی ہے جن کی رقم بینک میں آتی ہے لیکن وہ ٹیکس ریٹرن میں نہیں ہیں۔ بینک اپنے اکاؤنٹس کا ریکارڈ ایف بی آر کو دینا نہیں چاہتے تھے لیکن لاہور ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے حق میں فیصلہ دیا۔

شبر زیدی نے کہا کہ میں نے پاکستان کے تمام بینک کے صدور سے ملاقات کی اور ان سے مذاکرات کامیاب ہوئے، بینکوں نے عدالتوں میں جمع کرائی گئی اپنی درخواستیں واپس لے لی ہیں جبکہ بینک اس وقت ہمیں آن لائن اکاؤنٹس تک رسائی نہیں دے گا تاہم جن اکاؤنٹس کی تفصیلات ہم مانگیں گے وہ ہمیں فراہم کر دی جائیں گی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہمارے تاجروں سے معاملات طے پا گئے ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ تاجروں کا کاروبار متاثر ہو تاہم کچھ معاملات ہیں جو باہمی رضا مندی سے طے پا رہے ہیں، تاجروں کو اب ہماری باتیں سمجھ آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے پاکستان معیشت کو بہت نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے اسمگلنگ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے تاہم ہمیں معلوم ہے اب بھی یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں سے جاری ہے، پڑوسی ممالک کے ساتھ سرحد پر ہم اسکریننگ کا سسٹم لگا رہے ہیں جو اسمگلنگ کو روکنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ شبر زیدی نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں 99 فیصد فکس ٹیکس ختم کر دیا ہے جو بہت بڑی تبدیلی ہے۔
خبر کا کوڈ : 831804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش