1
0
Sunday 15 Dec 2019 23:26

جنید حفیظ کیس میں غیر ملکی دباو کی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائیگا، فاروق خان سعیدی 

جنید حفیظ کیس میں غیر ملکی دباو کی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائیگا، فاروق خان سعیدی 
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنت پنجاب کے صوبائی ناظم اعلیٰ علامہ حافظ محمد فاروق خان سعیدی، جمعیت علمائے پاکستان جنوبی پنجاب کے صدر محمد ایوب مغل، جماعت اہلسنت کے ضلعی آرگنائزر قاضی بشیر گولڑوی، ضلعی ناظم اعلیٰ قاری مطیع الرسول سعیدی، مدرسہ ہدایت القرآن ممتاز آباد کے مہتمم مفتی محمد عثمان پسروری اور ضلعی ناظم اطلاعات ڈاکٹر ارشد بلوچ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ اگر جنید حفیظ کیس میں غیر ملکی دباو ڈالنے کی کوشش کی گئی تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا اور ہم اس پر شدید ردعمل کا اظہار کریں گے، کیونکہ مقدمے کی سماعت کے دوران جنید حفیظ پر گستاخی رسول کا الزام ثابت ہوچکا ہے، جن 20 افراد نے جنید حفیظ کے حق میں سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے ان میں عاطف قادیانی کے دستخط بھی شامل ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے قادیانی کی سرپرستی بھی حاصل ہے

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ حافظ محمد فاروق خان سعیدی نے کہا کہ جب مشرقی پاکستان الگ ہوا تو صیہونی طاقتوں کے ایجنٹوں نے تعلیمی اداروں میں گھس کر نسل نو کے ذہنوں کو بگاڑا، جس سے ہمارا ملک دو ٹکڑے ہوا۔ اُنہوں نے کہا کہ جنید حفیظ جس نے زکریا یونیورسٹی میں کھلم کھلا نبی کریم کی شان میں گستاخی کی، اس کے خلاف 295 سی کا مقدمہ درج ہوا، اس کے خلاف شہادتیں مکمل ہوچکی ہیں، اس دوران بیس افراد نے سپریم کورٹ کو جو خط لکھا ہے، وہ یہودیت اور قادیانیت کے گٹھ جوڑ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ملتان میں ایک نمائندہ وفد نے گذشتہ دنوں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی سے ملاقات میں یہ واضح کر دیا تھا کہ ہم غیر ملکی دباو برداشت نہیں کریں گے، کیونکہ یہ معاملہ نہ تو سیاسی ہے اور نہ ہی فرقہ وارانہ بلکہ یہ ہمارے دین اور ایمان کا مسئلہ ہے، جنید حفیظ کسی بھی رعائیت کا مستحق نہیں ہے، اس وقت تمام مکاتب فکر کا متفقہ مطالبہ ہے کہ اسے کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور نشان عبرت بنایا جائے۔ اسی طرح ملتان کے دورے کے دوران ہم نے وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر پیر نورالحق قادری کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کر دیا تھا۔

پریس کانفرنس میں جماعت اہلسنت کے تمام علماء نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ دینی مدارس کی تنظیموں کو ایک بار پھر ایسا فارم پر کرنے کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے، جس میں ان کے خاندان تک کے کوائف کو طلب کیا گیا ہے، حالانکہ اعلیٰ حکومتی عہدیداروں سے مذاکرات کے بعد یہ بات طے ہوگئی تھی کہ دینی مدارس کو وزرات تعلیم کے ماتحت کیا جائے گا اور اب اس قسم کی کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی، یہ اصل میں نیا پنڈورا بکس کھولنے کی سازش ہے، وزیراعظم اس کا سختی سے نوٹس لیں اور یہ فارم واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی نیت پر ہمیں کوئی شک نہیں، ان کے ایک خطاب کے بعد یہ بات سامنے آرہی ہے کہ ان کی کچھ گفتگو ناموس رسالت کے حوالے سے نامنا سب تھی، جس پر انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہیئے۔ جے یو پی کے رہنما محمد ایوب مغل نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کو تیار ہیں، حکومت کو چاہیئے کہ وہ قادیانیوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں، کیونکہ اب ان کی سرگرمیاں کافی تیز ہو رہی ہیں، اگر نوٹس نہ لیا گیا تو صورتحال بگڑ سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 832939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

کتب
United States
جنید حفیظ کا ایک ذاتی نویت کا کیس ہے، جس میں چند نام نہاد مذہبی تنگ نظری کے مارے اس کو اپنی انا کے سزا دلانا چاہتے ہیں۔
ہماری پیشکش