0
Friday 6 Mar 2020 22:06

عورت مارچ کے نام پر بے حیائی کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، علامہ جواد نقوی

عورت مارچ کے نام پر بے حیائی کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداریِ اُمت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے مسجد بیت العتیق لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں عورت مارچ کے نام پر ایک غلاظت کو پیدا کیا گیا ہے، جسے میڈیا ابھی مزید تیار کر رہا ہے، اس بے حیائی کا آغاز پرویز مشرف کے دور میں ہوا، اس کیساتھ لاہور میں عورتوں کی میرا تھن ریس بھی کروائی گئی، علماء نے بھی دیکھا اور لوگوں نے بھی، لیکن کسی نے اعتراض نہیں کیا، پھر عورت مارچ ہوا، جس میں دینی اقدار کا مذاق اُڑایا گیا، یہ سب حکومتی سرپرستی میں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کا جلوس نکالنے کی اجازت نہیں، حضور نبی کریم (ص) کا میلاد کروانا ہو تو کو اجازت نہیں دی جاتی مگر فحاشی و عریانی کے بے ہودہ پروگرامز بلا اجازت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عورت مارچ کے خبیث ترین منتظمین ہیں، جو اس دن کی آڑ میں خواتین کی بے حرمتی کرتے ہیں، اس کیلئے انہوں نے خبیث ترین نعرہ لگایا ہے کہ میرا جسم میری مرضی، یعنی عورت کی مرضی ہے، وہ اس کیساتھ جو مرضی کرے، یہ ایسی واہیات بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے غیرتی کو فروغ دیا جا رہا ہے، میڈیا اس پر خصوصی شو کروا رہا ہے، ایک ٹی وی شو میں امریکہ سے آئی ہوئی عورت، جو یہاں صرف اسی مقصد کیلئے آئی ہے، اس کی ایک فلمی لکھاری کیساتھ بحث ہوئی، جس میں تلخی ہوئی، جسے ایک لاوے کے طور پر پھیلایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فحاشی ہندوانہ کلچر کیلئے پہلے ہی موجود ہے، اسے اب مزید فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے دیگر افراد خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، یہ حکومت کی نااہلی و نالائقی ہے، عورت کی تضحیک کرنا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان ملک میں ایسی بے غیرتی کا فروغ انتہا ہے، ہم قرآن کی بے حرمتی، ناموس رسالت کی بے حرمتی پر خاموش  نہیں رہتے مگر اس بے حرمتی پر خاموش کیوں ہیں، یہاں خاموش رہنا جرم ہے، اس کیلئے عملی اقدام کرنا ہوگا، حکومت ایسی بے حیائی کی اجازت نہ دے، نہی عن المنکر کے حوالے سے بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ایسے اقدامات کی اجازت نہ دی جائے۔

انہوں نے کہا فاسد ممالک اور فاسد لوگ چاہتے ہیں پاکستان میں ایسا بے حیا ماحول بنے، اس لئے مرد خاموش ہیں کہ بے حیائی پھیلنے سے مردوں کو ہی فائدہ ہوگا، ان کی شہوت کی تسکین ہوگی، اس لئے لوگ خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس عورت مارچ کو روکے، عورت مارچ سے پھیلنے والی بے حیالی کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہے۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ انڈیا اور مغرب میں ہونیوالا بُرا کام اب پاکستان میں شروع کرنے کا مںصوبہ بن چکا ہے، جس کو روکنا شرعی ذمہ داری ہے، جو آواز اٹھا سکتا ہے، وہ آواز اٹھائے، حکومت بھی ایسا کرنے کی اجازت نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چونکہ ناکام ہو چکی ہے، اس لئے وہ چاہتی ہے ایسے پروگرام ہوں تاکہ لوگوں کی توجہ ادھر ہی رہے، اس لئے وہ اسے نہیں روکے گی مگر یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے ابتداء میں ہی لگا دے۔
خبر کا کوڈ : 848807
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش