0
Thursday 11 Jun 2020 19:22

توہین آمیز مواد کی اشاعت روکنے کیلئے پریس اینڈ پبلیکیشن ایکٹ لانے کا فیصلہ

توہین آمیز مواد کی اشاعت روکنے کیلئے پریس اینڈ پبلیکیشن ایکٹ لانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ گستاخانہ مواد کی اشاعت کی روک تھام کیلئے پنجاب اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے صدارت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ متنازعہ مواد کی اشاعت پر سخت کارروائی ہوگی، حکومت مکمل غوروخوص کے بعد ایک جامع پریس اینڈ پبلیکیشن ایکٹ لا رہی ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس، اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف، ارکان پنجاب اسمبلی میاں شفیع، محمد الیاس، معاویہ اعظم، مظفر علی شیخ، کاشف محمود، طاہر خلیل سندھو، چیئرمین علماء کونسل، مولانا طاہر اشرفی، سیکرٹری اطلاعات راجہ جہانگیر انور سمیت متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں پنجاب پریس اینڈ پبلیکیشن بل 2020 پر مشاورت کی گئی۔

صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب نے اپنے پریس لاز بنانے تھے لیکن سابق حکومت نے اس پر دھیان نہیں دیا، اگر صوبے میں موثر پریس لا موجود ہوتا تو کسی کو نصابی کتب میں متنازعہ مواد شائع کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے متنازعہ مواد کی اشاعت روکنے کیلئے موثر اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت ایک جامع پریس اینڈ پبلیکیشن ایکٹ لا رہی ہے۔ اس قانون کی بدولت متنازعہ مواد کی اشاعت پر سخت کارروائی ممکن ہو گی۔ صوبائی وزیر قانون کے مطابق پنجاب پریس اینڈ پبلی کیشنز ایکٹ غیر مجاز اخباروں کی روک تھام کیساتھ ساتھ تمام مذاہب کی توہین کا بھی سدباب کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 867867
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش