0
Tuesday 22 Sep 2020 12:59

گلگت بلتستان کی صوبائی حیثیت پر حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے

گلگت بلتستان کی صوبائی حیثیت پر حکومت اور اپوزیشن کے مابین اتفاق رائے
اسلام ٹائمز۔ ملک میں سیاسی تناؤ کے درمیان حکومت اور اپوزیشن کے مابین گلگت بلتستان کو "عارضی صوبے کا درجہ" دینے پر تقریباً اتفاق رائے ہوگیا اور اس معاملے پر گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کے بعد مشاورت کرنے پر بھی رضامندی کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے اس اقدام پر سیاسی قیادت کی آرمی چیف کے ساتھ ہونے والی ملاقات سے قبل بات چیت کی۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاملہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پر مشتمل حکومتی ٹیم کی اپوزیشن جماعتوں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات میں زیر بحث آیا۔ اسلام آباد میں چند ہفتوں قبل ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ اور مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال بھی موجود تھے۔

اس سلسلے میں جب احسن اقبال سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انہیں صرف آگاہ کیا ہے کہ یہ منصوبہ ان کے ایجنڈے میں ہے، لیکن اس معاملے پر مزید کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ جب اس معاملے پر ان کی جماعت کا مؤقف پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر ملک کے مؤقف کو متاثر کیے بغیر گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے آئینی حقوق ملنے چاہیئے، جو کہ پارٹی منشور میں بھی شامل ہے، تاہم گلگت بلتستان کی 24 رکنی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کورونا وائرس کی صورتحال کے سبب ملتوی ہوگئے تھے، جو اس سے قبل 18 اگست کو منعقد ہونے تھے، اس خطے میں مسلم لیگ (ن) کی 5 سالہ حکومت کا خاتمہ 24 جون کو ہوا تھا۔

اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی گلگت بلتستان کے انتخابات کو حساس معاملہ قرار دے کر ان میں مداخلت کے حوالے سے حکومت کو خبردار کرچکی ہیں اور یہ اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس کے 26 نکاتی اعلامیے میں بھی شامل تھا۔ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں دھاندلی کی کوئی بھی کوشش قومی مفادات اور قومی سلامتی کے خلاف ہوگی۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تناظر میں اس خطے کی بہت زیادہ اہمیت ہے، جو اب ملک کی شہ رگ بن چکی ہے۔ قبل ازیں وزیر ریلوے شیخ رشید نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں نے آرمی چیف کو حالیہ ملاقات میں یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ گلگت بلتستان کو "عارضی صوبائی حیثیت" دینے کے اقدام کی حمایت کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف نے گلگت بلتستان کی حیثیت میں تبدیلی کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے وقت کا تعین ملک کی سیاسی قیادت پر چھوڑ دیا ہے۔ وزیر ریلوے کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ گلگت بلتستان کو انتخابات کے بعد یا پہلے صوبہ بنانا چاہتے ہیں۔ ایک سینیئر سیاسی رہنما نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اپوزیشن نے حکومت اور آرمی چیف کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ انتخابات سے قبل اس قسم کا کوئی اقدام قبل از انتخاب دھاندلی تصور کیا جائے گا اور انہیں اس کے اثرات پر بھی غور کرنا ہوگا کہ یہ ملک کے مسئلہ کشمیر پر مؤقف کو متاثر نہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 887718
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش