0
Saturday 26 Dec 2020 22:38

 مزارات کی بندش کے خلاف تحفظ مزارات مارچ کیا جائے گا، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر 

 مزارات کی بندش کے خلاف تحفظ مزارات مارچ کیا جائے گا، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر 
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے علماء مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست سنت مصطفے (ص) ہے اس پر عمل کر کے مسلک اور دین کا تحفظ کیا جائے، ملک کے حالات تقاضے کرتے ہیں کہ علماء مشائخ خانقاہوں اور حجروں سے نکل کر رسم شبیری ادا کریں، خان حکومت ریاست مدینہ کا نام استعمال کر کے اسلام کو بدنام کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا ہے، روحانیت کے مراکز مزارات اولیاء پر تالے ڈال دئیے گئے ہیں، مدارس اور مساجد کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں، معاشرے میں عریانی، فحاشی اور بے حیائی کو فروغ دیا جارہا ہے، مغربی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے پاکستان میں لادینیت کا پرچار ہو رہا ہے، ایسے وقت میں علما و مشائخ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ میدان عمل میں نکلیں اور نظام مصطفے (ص) کے عملی نفاذ اور مقام مصطفے (ص) کے تحفظ کیلئے عملی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مزارات کی بندش ختم کی جائیں، مدارس کے خلاف سازشوں کا سلسلہ بند کیا جائے، اسلام اور پاکستان کے خلاف عالمی ایجنڈے پر عمل کرکے ختم نبوت (ص) اور ناموس رسالت (ص) کے قوانین میں ترامیم کی سازشیں ہو رہی ہیں، مدارس کو کنڑول کرنے کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے، مساجد کی رجسٹریشن کو مشکل ترین بنا دیا گیا ہے، نئی آبادیوں میں مساجد کا قیام مشکل ہوگیا ہے، عظمت مصطفے (ص) کے قوانین کے تحفظ کیلئے علما مشائخ کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مدراس و مساجد پر پابندی اور علما کی تقریروں پر پابندی عائد کر کے علما مشائخ کو پابند سلاسل کیا جارہا ہے، دین کی تبلیغ، تدریس اور روحانیت کے فروغ کو مشکل ترین بنا دیا ہے جس سے معاشرے میں بیگاڑ پیدا ہورہا ہے، معاشی اور معاشرتی زبوں حالی کے باعث پاکستان مسلسل تنزلی کی جانب گامزن ہے، اب وقت آگیا ہے کہ علما مشائخ بیدار ہوں اور عملی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان تابناک ماضی درخشاں روایات اور روشن مستقبل کی نقیب ہے جس نے قومی اسمبلی کے فلور پر مقام مصطفے (ص) کا تحفظ کیا اور نظام مصطفے (ص) کے عملی نفاذ کیلئے273 اسلامی دفعات شامل کرائیں اور دستور کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کیلئے اکابرین اہلسنت نے جرات اور استقامت کا عملی مظاہرہ کیا، جے یو پی کی قیادت اس پر عمل پیرا ہے اور امید کرتے ہیں کہ علما مشائخ بھی اپنے سیاسی شعور کا مظاہرے کرتے ہوئے مرکزی جماعت اہلسنت، جمعیت علمائے پاکستان اور انجمن طلبا اسلام کو مضبوط کریں گے۔کنونشن میں ایک قرارداد کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ SOPs پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر کے تمام مزارات کو کھولا جائے ورنہ آج کا علماء مشائخ کنونشن مزارات کی بندش کے خلاف تحفظ مزارات مارچ کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 906369
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش