0
Wednesday 10 Aug 2011 16:17

برطانیہ میں‌ فسادات کے دوران 2 بھائیوں ‌سمیت 3 پاکستانی جاں بحق

برطانیہ میں فسادات، 3 شہری ہلاک، 750 شرپسند گرفتار
برطانیہ میں‌ فسادات کے دوران 2 بھائیوں ‌سمیت 3 پاکستانی جاں بحق
لندن:اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کے شہر برمنگھم میں فسادات کے دوان ایک کار نے تین پاکستانیوں کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں 2 بھائیوں سمیت تین پاکستانی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں پچیس اور اکیس سالہ دو بھائی شہزاد حسین اور ہارون حسین اور انکا دوست مصور علی شامل ہیں۔ حادثہ کا شکار ہونے والوں کے رشتہ دار کبیر خان نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ تینوں کو کار نے اس وقت ٹکر ماری جب وہ صبح مسجد سے پیدل اپنے کار واش سٹیشن کی جانب جا رہے تھے۔ کبیر خان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے جان بوجھ کر ان پر کار چڑھا دی۔ پولیس اس بات پر بھی تفتیش کر رہی ہے کہ کیا یہ حادثہ ہنگاموں کا نتیجہ تو نہیں۔
 برطانیہ میں فسادات، 3 شہری ہلاک، 750 شرپسند گرفتار
دیگر ذرائع کے مطابق برطانیہ کے علاقے برمنگھم میں لوٹ مار اور فسادات کے دوران اپنی کمیونٹی کو بچانے والے تین شہری، لٹیروں کی کار کی ٹکر سے ہلاک ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق برمنگھم میں لوٹ مار کے واقعات کے دوران شہری کمیونٹی نے اپنی املاک کو بچانے کا خود بیڑا اٹھایا ہوا تھا کہ اسی دوران لوٹ مار کرنیوالوں کی گاڑی نے حفاظت پر مامور ان نوجوانوں کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں تینوں بری طرح زخمی ہو گئے اور اسپتال پہنچ کر جانبر نہ ہو سکے۔ ادھر سولہ ہزار پولیس اہل کاروں کو تعینات کر کے جیسے تیسے لندن میں لگی آگ پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، تاہم دیگر علاقوں میں لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا، جلاوٴ گھیراوٴ اور لوٹ مار میں کروڑوں پاوٴنڈز کے نقصان کے بعد قائد حزب اختلاف سمیت شہری بھی فوج کی مدد لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہنگامہ آرائی کے واقعات میں گرفتار ساڑھے سات سو افراد میں سے ایک سو پانچ افراد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
 صرف برطانیہ کا دل ہی نہیں جل رہا بلکہ برطانوی عوام کے اندر بھی آگ بھڑک اٹھی ہے، سخت غصے کے عالم میں سڑکوں پر آنے والے ان شہریوں کا جذبہ بالکل ایسا ہے جیسے وہ اپنے وطن کو دشمنوں سے بچانے نکلے ہیں۔ گریٹ مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں ہونیوالے ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کے واقعات غیرمعمولی ہیں اور ان پر قابو پانے کیلئے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سولہ ہزار پولیس اہل کاروں کو تعینات کرکے جیسے تیسے لندن میں لگی آگ پر کسی حد تک قابو پا لیا گیا ہے لیکن مانچسٹر ، Salford، لیورپول، نوٹنگھم، برمنگھم کی صورتحال پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے، ہنگامہ آرائی میں جن کے کاروبار خاک میں ملا دیئے گئے انھیں سمجھ نہیں آ رہا کہ اب کریں تو کیا کریں۔ ہنگامہ آرائی کے الزام میں ساڑھے سات سو سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں سے ایک سو پانچ پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ برطانیہ میں جاری ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کے واقعات پر پولیس اب تک قابو پانے میں ناکام نظر آتی ہے، ایسے میں قائد حزب اختلاف ایڈ ملی بینڈ کے بعد بعض برطانوی شہریوں نے بھی فوج کی مدد لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 90817
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش