0
Wednesday 3 Feb 2021 18:03

دو سالہ بیچلرز پروگرام، سندھ اور وفاقی حکومت میں اختلافات سامنے آگئے

دو سالہ بیچلرز پروگرام، سندھ اور وفاقی حکومت میں اختلافات سامنے آگئے
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں دو سالہ بیچلرز پروگرام ختم کرنے سے متعلق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی نئی پالیسی پر سندھ اور وفاقی حکومت میں اختلافات سامنے آگئے۔ تفسیلات کے مطابق ایچ ای سی نے گزشتہ سال 2 سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب جامعات میں دو سالہ بی اے اور بی ایس سی کی ڈگریاں نہیں پڑھائی جائیں گی۔ ایچ ای سی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 31 دسمبر 2018ء سے پہلے دو سالہ پروگراموں میں داخلہ لینے والے طلبا کو دسمبر 2020ء تک بی اے اور بی ایس سی کی ڈگری مکمل کرنے کی اجازت ہوگی۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے ایچ ای سی کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور صوبے بھر میں یونیورسٹیوں کو دو سال کی ڈگری جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے جامعات اور بورڈز کے نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ ایچ ای سی کی اس پالیسی کے ذریعے 27 ہزار سے زائد طلبہ ڈگری حاصل کرنے سے محروم رہ جائیں گے۔ اس سے قبل جامعہ کراچی نے نے 2 سالہ ڈگری ختم کرنے کے وفاق اور ایچ ای سی کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا تھا، جبکہ گزشتہ سال طلباء تنظیموں نے بھی احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے طلبہ سے درخواست کی ہے کہ وہ غیر مجاز دو سالہ بی اے / بی ایس سی یا ایم اے / ایم ایس سی پروگراموں میں داخلہ نہ لیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ صرف چار سالہ ڈگری کمیشن کے ذریعہ قابل قبول ہوگی، جبکہ ایچ ای سی کی خارج کردہ ڈگری طلباء کو ملازمت یا مزید تعلیم کیلئے درخواست دینے کے قابل نہیں رہیں گی۔ اے ڈی پروگرام 2 سالہ پروگرام ہیں، جو بی اے یا بی ایس سی کی ڈگری کو چار سال تک بڑھا دیتے ہیں اور انہیں بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، اس پروگرام کا مقصد طلباء کو تجرباتی تعلیم کے ساتھ وسیع تر تعلیم مہیا کرنا ہے، یہ بنیادی طور پر ہنر پر مبنی کورسز ہیں۔ ایچ ای سی کے تیار کردہ قومی قابلیت کے فریم ورک کے مطابق 2 سالہ بی اے، بی کام اور بی ایس سی ڈگری پروگرام 14 سال کی تعلیم کے برابر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 914118
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش