0
Monday 15 Aug 2011 13:03

جعفر آباد دھماکہ کی ذمہ داری قبول، پاکستانی پرچم لہرانے کی سزا تھی، بی ایل ٹی

جعفر آباد دھماکہ کی ذمہ داری قبول، پاکستانی پرچم لہرانے کی سزا تھی، بی ایل ٹی
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔بلوچستان کے ضلع جعفرآباد میں یوم آزادی کے موقع پر کل جو دھماکہ کیا گیا تھا اسے بی ایل ٹی نے پاکستان کا جھنڈا لہرانے کی پاداش قرار دے کر ذمہ داری قبول کی جسکے نتیجے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق 14 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، دھماکے سے ہوٹل کی 2 منزلہ عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی۔ بلوچ لبریشن ٹائیگرز نامی تنظیم نے ہوٹل میں بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جعفر آباد کے ہیڈ کوارٹر ڈیرہ اللہ یار میں سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر ٹی چوک کے قریب واقع نیو کیفے بسم اللہ ہوٹل میں کل دوپہر 12 بجے کے قریب زور دار دھماکہ ہوا تھا جسکے نتیجے میں دو منزلہ ہوٹل کی عمارت زمین بوس ہوگئی، جبکہ قریبی دکانوں اور عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ تازہ اطلاعات کے مطابق دھماکے اور عمارت کے ملبے تلے دب کر 14 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے بعد شہر میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور دکانیں اور بازار بند ہوگئے۔ واقعہ کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئیں۔ زخمیو ں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈیرہ اللہ یار منتقل کیا گیا جہاں کوئی طبی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے زخمی تڑپتے رہے۔ بعد ازاں انہیں کوئٹہ، جیکب آباد، لاڑکانہ اور جعفر آباد سے ملحقہ سندھ کے قریبی اضلاع کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں 8 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق نامعلوم افراد نے بیگ یا تھیلے میں بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ہوٹل کے اندر رکھ کر ریموٹ کنٹرول سے دھماکہ کردیا۔ جس سے ہوٹل زمین بوس ہوگیا۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں 30 سے 35 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا جو ہوٹل کے اندر رکھا گیا تھا۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسر سید جاوید شاہ غرشین نے دھماکے میں 14 افراد کے جاں بحق اور 40 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہوٹل پر یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا گیا تھا، اس لیے اسے دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔
ضلع جعفر آباد کے ڈپٹی کمشنر نصیر اللہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ دو منزلہ ہوٹل ریلوے سٹیشن اور ہسپتال کے قریب واقع ہے اور یہاں عموما کافی رش ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں شدید زخمی ہونے والے افراد کو جیکب آباد اور لاڑکانہ منتقل کردیا گیا ہے جبکہ معمولی زخمیوں کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نصیر اللہ خان نے مزید بتایا کہ عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کام جاری ہے اور اس کام کے لئے ضلعی انتظامیہ نے کرین منگوا لی ہے کیونکہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہوئے ہوسکتے ہیں۔
دریں اثنا ایک کالعدم دھشتگرد تنظیم بلوچ لبریشن ٹائیگرز نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ بی بی سی کے مطابق اپنے آپ کو تنظیم کا ترجمان ظاہر کرتے ہوئے میران بلوچ نے نامعلوم مقام سے ٹیلی فون کرکے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ ہوٹل پر پاکستان کے جشن آزادی کے حوالے سے قومی ترانے بج رہے تھے جس پر انہوں نے ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا ہے۔ میران بلوچ نے کہا کہ ان کی جانب سے لوگوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ 14 اگست کی کسی قسم کی تقریبات میں حصہ نہ لیں۔
خبر کا کوڈ : 91962
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش