0
Saturday 17 Jul 2021 21:27

پرینکا گاندھی کے ’خاموش دھرنے‘ پر یوگی حکومت کی کارروائی، 600 کارکنوں پر کیس درج

پرینکا گاندھی کے ’خاموش دھرنے‘ پر یوگی حکومت کی کارروائی، 600 کارکنوں پر کیس درج
اسلام ٹائمز۔ ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں جمعہ کے روز کانگریس پارٹی کی جنرل سکریٹری اور یو پی میں کانگریس کی انچارج پرینکا گاندھی مہاتما گاندھی کے مجسمہ پر پہنچ کر ’خاموش دھرنے‘ پر بیٹھ گئی تھیں اور یوگی حکومت کے عوام مخالف پالیسیوں و بدتر نظامِ قانون کے خلاف احتجاج درج کیا تھا۔ اب اس تعلق سے مقامی پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کم و بیش 600 کانگریس لیڈران و کارکنان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ایف آئی آر میں پرینکا گاندھی کا نام شامل نہیں ہے، لیکن یو پی کانگریس کے صدر اجے کمار للو، وید پرکاش ترپاٹھی اور دلپریت سنگھ سمیت تقریباً 600 نامعلوم کانگریسیوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے حضرت گنج تھانہ میں یہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ اجے کمار للو، وید پرکاش ترپاٹھی اور دلپریت سنگھ کانگریس کے دیگر تقریباً 500 سے 600 کارکنان کے ساتھ دوپہر ساڑھے تین بجے اٹل چوک کے پاس جی پی او پر مہاتما گاندھی مجسمہ کے پاس پہنچے۔ یہاں پر گاندھی مجسمہ پر مالاپوشی کرنے کے بعد بغیر کسی اطلاع اور اجازت کے علامتی ’خاموشی‘ اختیار کی اور مجسمہ کے پاس بیٹھ گئے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ کانگریس لیڈر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک وہاں بیٹھے رہے۔ ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کانگریس کارکنان نے روڈ کو جام کر دیا اور وہاں لگی جالیاں و دیواریں توڑ دیں جس سے سرکاری ملکیت کو نقصان ہوا۔
خبر کا کوڈ : 943930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش