1
0
Friday 6 Apr 2012 20:09

شیعہ کشی ختم نہ ہوئی تو ملک میں امن کی گارنٹی نہیں دے سکتے، گلگت بلتستان علماء کونسل

شیعہ کشی ختم نہ ہوئی تو ملک میں امن کی گارنٹی نہیں دے سکتے، گلگت بلتستان علماء کونسل
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان علماء کونسل لاہور کے رہنما علامہ سید حیدر علی الموسوی، علامہ ابوذر مہدوی اور محمد عارف قنبری نے پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلگت میں جاری کشیدگی اور قتل و غارت کی پرزور انداز میں مذمت کی۔ علامہ سید حیدر علی موسوی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مخصوص ایجنڈے کے تحت حالات خراب کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، کراچی سے گلگت تک ملت تشیع کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رحمن ملک کو ان سانحات پر فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے۔

رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں جہاں تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے وہیں اس سارے معاملے میں امریکی ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ علامہ حیدر علی موسوی نے کہا کہ اگر ملت تشیع پاکستان کی ٹارگٹ کلنگ نہیں رکی تو ملت جعفریہ وزیراعلٰی ہاؤس اور امریکی قونصلیٹ کا گھیراؤ کرے گی۔ رہنماؤں نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر سوموٹو ایکشن لینے والے چیف جسٹس کو بیش قیمت انسانی جانوں کی پامالی نظر نہیں آ رہی، یا پھر شاید انہوں نے جان بوجھ کر اپنی آنکھوں پر پٹی باندھی ہوئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس ہوش کے ناخن لیں اور ملک بھر میں ملت تشیع کے قتل عام پر بھی اپنی زبان کھولیں۔

علامہ ابوذر مہدوی نے کہا کہ ملت تشیع پاکستان کا بانی مکتب ہے، ہمیں آج بھی پاکستان سے محبت ہے، جس کی سزا ہمیں لاشوں کی صورت میں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان بنایا تھا اس کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں، امریکہ دراصل گلگت میں حالات خراب کر کے چین کو معاشی طور پر متاثر کرنے کی سازش کر رہا ہے، لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ حکومتی ادارے یہ سب کچھ جانتے ہوئے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور گلگت میں کرفیو سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون سروس کی معطلی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر موبائل فون سروس بحال کریں۔

رہنماؤں نے کہا کہ امریکہ ہی کراچی، کوئٹہ اور گلگت سمیت ملک کے دیگر شہروں میں فسادات کروانے میں مصروف ہے، رہنماؤں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر اہل تشیع کی ٹارگٹ کلنگ کو روکے بصورت دیگر وزرائے اعلٰی ہاوسز، امریکی قونصلیٹس اور پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے مظاہرے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی قوم ہے جس نے 80 کی دہائی میں سیکرٹریٹ پر قبضہ کر لیا تھا، اگر ٹارگٹ کلنگ نہ روکی گئی تو سیکرٹریٹ پر قبضے کی تاریخ پھر دوہرا دیں گے، پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 150897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
aap loagon nay upna Akhree rad-e-amal toe bata dea .................layhaaza hakoomat bhee ub waqif hai kay aap ki aakhree hud faqat dherna aur ghairaao hai ...........toe ubb koi fiker ki baat nahee hakoomat joe kerrahee hai woh kerty rahey gee ..................is leay aap dhernay ki tayyari keray !.........hum janey denay ki kay koi goli aa-aey aur hamri jaan laylay
منتخب
ہماری پیشکش