0
Sunday 4 Jun 2023 21:38

ملی یکجہتی کونسل کا ملکی سیاسی صورتحال پر اظہار تشویش

ملی یکجہتی کونسل کا ملکی سیاسی صورتحال پر اظہار تشویش
خصوصی رپورٹ

ملی یکجہتی کونسل، پاکستان میں مختلف مذہبی جماعتوں کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے، جو ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے، دینی وحدت و یکجہتی کو تقویت پہنچانے اور اسلامی حوالے سے درپیش مسائل کے تدارک کیلئے تشکیل دیا گیا۔ اس مذہبی اتحاد میں ملک کی لگ بھگ تمام نامور اور بااثر مذہبی جماعتیں اور تنظیمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر شامل ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا گذشتہ روز ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل و نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی زیرصدارت ہونے والے اس اہم اجلاس میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی، جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید محمد صفدر شاہ گیلانی اور امیر جماعت اہلحدیث حافظ عبدالغفار روپڑی شریک ہوئے۔

علاوہ ازیں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، البصیرہ کے سربراہ سید علی عباس نقوی، ہدیۃ الھادی پاکستان کے صدر سید معرفت شاہ ترمذی، مرکزی فنانس سیکرٹری ملی یکجہتی کونسل طاہر رشید تنولی، سید لطیف الرحمان شاہ، سید اسد عباس اور اسرار احمد نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف امور پر طویل گفت و شنید کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ تیار کیا گیا، جس کی تمام شرکائے اجلاس نے باقاعدہ منظوری دی۔ اس متفقہ اعلامیہ کے مطابق موجودہ ملکی سیاسی، معاشی اور سماجی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ آئین پاکستان ایک مقدس دستاویز ہے اور اس میں ہر ادارے کا دائرہ کار متعین ہے، اس لیے ملک کے تمام اداروں کے سربراہان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر معاملات ریاست چلائیں۔ تمام شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ احتجاجی جلوس، جلسے اور ریلیاں نکالنا ہر جماعت اور ہر پارٹی کا قانونی حق ہے، اس حق کو تسلیم کیا جائے، تاہم قومی و ملکی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

کہا گیا کہ تمام جماعتوں کے قائدین کی ملی ذمہ داری ہے کہ اپنے کارکنان کو سڑکوں پر لاتے ہوئے امن و امان کو بھی یقینی بنائیں۔ اجلاس نے متفقہ طور پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر بلوچستان میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کی گئی۔ اجلاس نے پاراچنار میں ایک سکول کے معلمین کی مظلومانہ شہادت پر اظہار افسوس کیا اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ملی یکجہتی کونسل کے قائدین نے بھارتی سرکار کی جانب سے جی-20 کا اجلاس مقبوضہ کشمیر میں بلانے کی مذمت کی اور سعودی عرب، مصر، ترکی، ملائشیاء اور چائنہ کے اس اجلاس کا بائیکاٹ کرنے اور چین کی مذمت کو خراج تحسین پیش کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بطور ریاست اور سٹیک ہولڈر کے، اس مسئلہ کو بین الاقوامی دنیا کے سامنے موثر طریقے سے پیش کرے اور اجلاس میں فلسطینی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اسرائیلی حکومت کی بربریت کی بھی بھرپور مذمت کی گئی۔

اجلاس میں طے پایا کہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس 15 جولائی 2023، بروز بدھ بوقت 10 بجے اسلام آباد میں زیر صدارت، مرکزی صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر منعقد ہوگا، جبکہ صوبائی عہدیداروں کے ساتھ آن لائن اجلاس 13 جون 2023 بروز بدھ سہ پہر 3 بجے انعقاد پذیر ہوگا۔ اجلاس نے ایران و سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر اظہار مسرت کیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے باہم قریب ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ اس سے اتحاد امت کی راہیں مضبوط ہونگی، کیونکہ اتحاد امت ہی امت کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔ ملکی و بین الاقوامی حالات کے تناظر میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا اجلاس اور جاری شدہ مشترکہ اعلامیہ کے نکات خاصے حوصلہ افزاء ہیں۔ ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی کو کنٹرول کرنے اور غیر جانبدار رہتے ہوئے ’’سیاسی درجہ حرارت‘‘ کو کم کرنے میں اس قسم کے مذہبی اتحاد کا رول انتہائی اہم ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1061825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش