1
Monday 1 Apr 2024 02:31

شب یکجہتی غزہ، لاکھوں اہل کراچی کے لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ کے نعرے

شب یکجہتی غزہ، لاکھوں اہل کراچی کے لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ کے نعرے
خصوصی رپورٹ

جماعت اسلامی کے تحت شاہراہ قائدین پر ہونے والی عظیم الشان اور تاریخی ”شب یکجہتی غزہ“ اتحاد امت کا بھرپور مظہر ثابت ہوئی اور لاکھوں شرکاء جن میں مرد و خواتین، بچے، بزرگ، نوجوان سمیت مختلف شعبہ زندگی سے وابستہ افراد شامل تھے، امریکی و یہودی سازشوں و کوششوں کے خلاف اور فلسطینی مسلمانوں و حماس کے مجاہدین کی جدو جہد سے بھرپور اظہار ِ یکجہتی کیا۔ اللہ والی چورنگی سے تاحد نگاہ دور تک شرکاء کے سر ہی سر نظر آرہے تھے۔ رات گئے تک جاری شب میں فضا نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنماء مصطفیؐ مصطفیٰ، خاتم النبیاؑ مصطفیٰ ؐ مصطفیٰ ؐ، لبیک لبیک الھم لبیک، لبیک یا غزہ،لبیک یا اقصیٰ کے نعروں سے گونجتی رہی اور شرکاء میں زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا۔

شاہراہ قائدین پر دونوں اطراف شرکاء موجود تھے ایک ٹریک مردوں کے لیے اور دوسرا ٹریک خواتین کے لیے مختص تھا۔ رات ہونے کے باوجود خواتین کے ساتھ چھوٹے اور ننھے منے بچے بھی بڑی تعداد میں شریک تھے۔ لاکھوں شرکاء نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا۔ اہل کراچی جوق در جوق امڈ آئے اور پوری شاہراہ لبیک یا اقصیٰ لبیک یا غزہ کے کتبوں و ماتھے پر بندھی پٹیوں، فلسطین کے جھنڈوں مخصوص رومالوں کی بہار کا منظر پیش کررہی تھی۔ شرکاء شہر بھر سے جلوسوں اور ریلیوں کی شکل میں بسوں، ویگنوں، سوزوکیوں،کاروں اور موٹر سائیکلوں پر شاہراہ فیصل پہنچے۔

شرکاء نے ہاتھوں میں جماعت اسلامی اور فلسطین کے جھنڈے اور حماس اور غزہ کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف کتبے اٹھا رکھے تھے۔ شاہراہ قائدین اللہ والی چورنگی پر کئی کنٹینروں کے ذریعے اسٹیج بنایا گیا تھا جہاں سے قائدین نے خطاب کیا۔ اسٹیج پر ایک بڑا بل بورڈ لگا ہوا تھا۔ اس پر ”Stop Genocide in Gaza“ تحریر تھا اور ایک مظلوم فلسطینی بچے کی تصویر تھی جب کہ عقب میں فلسطین کے بڑے جھنڈے پر FREE PALISTINE تحریر تھا۔ اسٹیج پر دونوں جانب قومی پرچم، فلسطین کے جھنڈے اور جماعت اسلامی کے جھنڈے بھی لگائے گئے تھے۔

خواتین، بچوں اور نوجوانوں سمیت دیگر شرکاء نے فلسطینی رومال باندھے ہوئے تھے اور ماتھے پر پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر لبیک یا اقصیٰ تحریر تھا۔ قائدین کی تقاریر سننے کے لیے بڑے پیمانے پر ساؤنڈ سسٹم اور غیر معمولی لائٹنگ کا انتظام کیا گیا تھا جس کے باعث پوری شاہراہ روشن ہورہی تھی۔ مارچ کی کوریج کے لیے قومی وبین الاقوامی پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا اور نیوز ایجنسیوں کے نمائندے فوٹو گرافر وں اور کمرہ مینوں کی بڑی تعداد اور DSNG گاڑیاں موجود تھیں، صحافیوں کے لیے پریس گیلری بنائی گئی تھی جبکہ سوشل میڈیا کا علیحدہ کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا۔ شب یکجہتی غزہ کا باقاعدہ آغاز قاری منصور کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ جس کے بعد کاشف رند نے ہدیہ نعت رسول مقبولؐ پیش کیا۔

نعیم الدین نعیم نے ”میں فلسطین ہوں“ کے عنوان سے نظم پڑھی جب کہ محمد شاکر نے ”اسرائیل کا ایک علاج الجہاد الجہاد“ سمیت متعدد ترانے پڑھے اور شرکاء نے کورس کی صورت میں ساتھ دیا۔ حافظ نعیم الرحمن کے خطاب سے قبل ڈاکٹر اسامہ رضی نے شرکاء سے کہاکہ وہ اپنے موبائل کی ٹارچ روشن کر کے لہرائیں جس کے بعد لاکھوں شرکاء نے ٹارچیں روشن کیں اور فلسطینی پرچم لہرائے تو ایک قابل دید سماں بندھ گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ مظلوموں کے حق میں ہماری یہ روشنی ظلم کی سیاہ رات میں امید کی کرن کی علامت ہے، انہوں نے مردہ باد مردہ باد اسرائیل مردہ باد، مردہ باد مردہ باد امریکہ مردہ باد، نامنظور نامنظور قتل عام نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔

ڈاکٹر اسامہ رضی اسٹیج سے وقفے وقفے سے نعرے لگاتے رہے اور شرکاء پرجوش انداز میں نعروں کا جواب دیتے رہے۔ ایک بچی ردا عثمان نے اپنا گلک فلسطین فنڈ میں پیش کی۔ اسٹیج سے شرکاء سے اپیل کی گئی کہ فلسطین فنڈ کے لیے نوجوان بکس لے کر آرہے ہیں ان کے ساتھ تعاون کریں جس کے بعد شرکاء نے دل کھول کر نقد عطیات جمع کرائے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی سید وجیہہ حسن و نائب امیر ضلع اویس یاسین نے ساڑھے پانچ کروڑ، امیر ضلع قائدین سیف الدین ایڈوکیٹ و جنید مکاتی نے ساڑھے سات کروڑ اور امیر ضلع ایئرپورٹ توفیق الدین صدیقی و رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق فرحان نے 4 کروڑ کے چیک فلسطین فنڈ کے لیے حافظ نعیم الرحمن کے حوالے کیے جبکہ فاطمہ جناح کالونی کے شاہد قریشی نے بھی اسکولوں کے بچوں کی جانب سے جمع کی گئی رقم فلسطین فنڈ کے لیے دی۔

شب یکجہتی غزہ میں شریک نوجوانوں و بچوں نے اور خواتین کے حصے میں بھی فلسطینی پرچم کے رنگوں کے اسموک فائر کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمن کی اسٹیج آمد پر ان کا بھرپور خیر مقدم کیا گیا اور حافظ، حافظ کے پرجوش نعرے لگائے گئے۔ قائدین نے ہاتھ اٹھا کر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا۔ اسٹیج کے قریب ایک بڑی ایس ایم ڈی اسکرین لگائی گئی تھی جس پر پوری کارروائی براہ راست دکھائی جارہی تھی۔ ڈاکٹر اسامہ رضی کی رقت آمیز دعا پر شب یکجہتی غزہ کا اختتام ہوا۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے قنوت نازلہ بھی پڑھی اور اہل غزہ کے جانون کے تحفظ، ان کی مدد و حمایت عافیت و نصرت کے لیے ان کے دشمنوں، ظلم کرنے اور ظلم کرنے والوں کا ساتھ دینے والوں سے نجات کے لیے خصوصی دعا کی۔

شرکاء کی جانب سے امریکہ و اسرائیل کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کیا گیا اور مظلوم اور نہتے فلسطینی مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پرجوش نعرے لگائے گئے۔ شب یکجہتی غزہ میں حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی کی ناظمہ جاوداں فہیم، نائب ناظمات صوبہ سندھ عائشہ ودود، انوری بیگم، نائب ناظمات کراچی فرح عمران، شیبا طاہر سمیہ عاصم، مرکزی سیکریٹری اطلاعات فریحہ اشرف، سیکرٹری اطلاعات کراچی ثمرین احمد دیگر خواتین ذمہ داران بھی موجود تھیں۔
خبر کا کوڈ : 1126135
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش