0
Saturday 13 Mar 2021 21:58

چاند پر تھوکنے کا نتیجہ

چاند پر تھوکنے کا نتیجہ
اداریہ
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے اسماعیل ہامانہ نے جنیوا میں منعقدہ انسانی حقوق کونسل کے 46ویں اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت کے بے بنیاد الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے الزامات مغرب کی دوغلی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ وہ اسرائیل جو دنیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی پائمالی کا مرتکب ہو رہا ہے، وہ کسی دوسرے پر کیسے الزام عائد کرسکتا ہے۔ بقائی ماہانہ کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ترقی پذیر ممالک کی عدلیہ پر اعتراض کرکے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بہانہ بنا کر ان کے اقتدار اعلیٰ کو نشانہ بنا کر اسے کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کونسل میں ایران کے مستقل نمائندے کی گفتگو میں جس بنیادی نکتہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، وہ حقائق کو برعکس اور توڑ مروڑ کر بیان کرنا ہے۔ اس کی طرف رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے یوم بعثت کی مناسبت سے اپنے خطاب میں اشارہ فرمایا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے حقائق کو الٹا بیان کرنے کو دشمن کی نرم جنگ کا ایک حربہ قرار دیتے ہوئے سامراجی طاقتوں کی غلط بیانیوں کی مثال دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ یمن کے مظلوم عوام گذشتہ چھ برس سے امریکہ کی سبز جھنڈی کے اشارے پر ظالم سعودیوں کے ہاتھوں مسلسل بمباری، اقتصادی محاصرے اور دیگر مظالم کا شکار ہو رہے ہیں اور جارح سعودی حکومت یمن کے باشندوں تک غذا اور ادویات بھی نہیں پہنچنے دے رہی۔

لیکن ان مظالم پر مکمل خاموش ہیں اور اب جب یمن کے باصلاحیت باشندے مقامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دشمن کی جارحیت کا جواب دینے کے قابل ہوئے ہیں تو اب انکے خلاف اعتراضات میں تیزی آگئی ہے۔ حتیٰ اقوام متحدہ بھی ان اعتراضات میں شامل ہوچکی ہے اور بلاشبہ اقوام متحدہ کا یہ اقدام امریکہ سے بھی بدتر ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ ایٹمی ہتھیاروں کے انبار لیے بیٹھا ہے اور ایٹم بم کے ذریعے دو لاکھ بیس ہزار انسانوں کے قتل عام اور عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی روک تھام کے جھوٹے دعووں اور داعش جیسے دہشت گردوں کی فوجی، مالی امداد اور عالمی میڈیا کو دہشت گردوں کی تشہیر کے لیے وقف کرنے کے باوجود دہشت گردوں کے مقابلے کا دعویٰ کرتا ہے۔

یہ وہ حقائق ہیں جنہیں امریکہ ہمیشہ برعکس بنا کر عالمی برادری کے سامنے پیش کرتا ہے۔ غاصب صیہونی حکومت نے بھی اپنے غاصبانہ قیام سے لیکر آج تک سرزمین فلسطین پر مقامی فلسطینیوں کو بے پناہ ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اس وقت بھی ہزاروں فلسطینی بچے اور نوجوان صیہونی زندانوں میں زندگی کے دشوار ایام گزار رہے ہیں۔ ان فلسطینی بچوں پر تشدد کیا جاتا ہے اور بعض تشدد کیوجہ سے شہید ہو جاتے ہیں۔ ایسے عالم میں غاصب اسرائیل کس منہ سے ایران پر انسانی حقوق کی پامالی کا الزام عائد کرسکتا ہے۔؟ یہ تو چاند پر تھوکنے کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 921364
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش