0
Wednesday 27 Sep 2017 18:23

کراچی، لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کا احتجاج

اسلام ٹائمز۔ لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، اگر ہمارے بچوں نے کوئی قانون کی خلاف ورزی کی ہے تو نہیں عدالت میں پیش کیا جائے، یہ کہاں کا انصاف ہے کہ بے گناہ عام افراد کو لاپتہ کردیا جائے، قانون کے رکھوالے اگر خود قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو قوم کو کس منہ سے آئین کی پاسداری کا سبق دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے کراچی کے نشتر پارک میں مرکزی مجلس عزا کے بعد احتجاجی ریلی سے خطاب میں کیا۔ نشتر پارک میں مجلس عزا کے بعد احتجاجی ریلی نشتر پارک سے نمائش چورنگی تک نکالی گئی۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ سمیت عوام کی بہت بڑی تعداد احتجاج میں شریک تھی اور ریاستی اداروں سے سوال کر رہی تھی کہ آخر کس جرم میں ان افراد کو مسنگ پرسنز بنایا گیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ اس وطن عزیز کی بانی ملت ہے کہ جس کے اجداد نے اس پاکستان کے حصول کیلئے اپنی جانوں کے ساتھ ساتھ اپنا تمام سرمایہ بھی پیش کیا، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اس ہی ملک میں ہماری نسل کشی کی جارہی ہے اور ہمارے ہی بچوں کو ریاستی اداروں کی جانب سے لاپتہ کیا گیا ہے، ہم یہ سوال کرتے ہیں کہ قانون کی پاسداری کا حلف اٹھانے والے پاکستان کے رکھوالوں کو آخر کس نے یہ حق دیا کہ وہ کسی بھی بے گناہ پاکستانی کو بلاجواز اپنی تحویل میں رکھیں، ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہمارے بچے لاپتہ ہیں، وہ زندہ ہیں یا انہیں مار دیا گیا ہمیں بتایا جائے، اگر انہوں نے کوئی قانون شکنی کی ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 672451
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
خدایا، تجھے شہدائے کربلا کا واسطہ ان مظلوم لاپتہ افراد کو جلد از جلد اپنے پیاروں سے ملا دے۔ آمین
منتخب
ہماری پیشکش