0
Saturday 30 Apr 2016 22:53

نواز شریف کے اقتدار کو خطرہ ہوا تو سعودی عرب ضرور مداخلت کرے گا، علامہ عابد حسینی

نواز شریف کے اقتدار کو خطرہ ہوا تو سعودی عرب ضرور مداخلت کرے گا، علامہ عابد حسینی
علامہ سید عابد حسین الحسینی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ 1968ء کو گورنمنٹ کالج پاراچنار سے نمایاں پوزیشن کے ساتھ ایف ایس سی کرنے کے بعد علوم دینی کے حصول کی غرض سے نجف اشرف اور اسکے بعد قم چلے گئے۔ جسکے بعد انہوں نے مدرسہ جعفریہ پاراچنار میں تدریس کا آغاز کیا۔ پاراچنار میں مرکزی انجمن حسینیہ اور علمدار فیڈریشن کی بنیاد میں علامہ شہید عارف حسینی اور مرحوم شیخ علی مدد کے ہمراہ تھے۔ پاراچنار میں نماز جمعہ کی ابتداء سب سے پہلے 1982ء میں علامہ عابد الحسینی ہی نے کی اور 1990ء تک مرکزی جامع مسجد کے امام جمعہ کے فرائض بھی وہی انجام دیتے رہے۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اور اسکے بعد تحریک جعفریہ میں صوبائی صدر اور سینیئر نائب صدر کے عہدوں پر فائز رہنے کے علاوہ ایک طویل مدت تک تحریک کی سپریم کونسل اور آئی ایس او کی مجلس نظارت کے رکن بھی رہے۔ 1997ء میں پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے ممبر منتخب ہوئے، جبکہ آج کل علاقائی سطح پر تین مدارس دینیہ کی نظارت کے علاوہ تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے علامہ عابد الحسینی کے ساتھ انٹرویو کا اہتمام کیا ہے، جسے نذر قارئین کیا جا رہا ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: گذشتہ دنوں پاراچنار سے چند شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا اور ان پر دہشتگردی کے الزامات عائد کئے گئے، کیا یہ پاراچنار کا امن خراب کرنے کی سازش تو نہیں۔؟
علامہ عابد حسینی:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ حکومت تو پاراچنار کا امن خراب کرنے اور اہل تشیع کو نقصان پہنچانے کی ہمیشہ سے تلاش میں رہتی ہے، ہم کئی بار حکومت کو یہ کہہ چکے ہیں کہ پاراچنار کی ملت تشیع نہ کبھی ملک دشمن اور منفی سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے اور نہ ہی کبھی ہوگی اور یہ سب کچھ حکومت اور ہمارے ادارے بھی اچھی طرح جانتے ہیں۔ لیکن یہ سب کچھ ہمیں کمزور کرنے کیلئے کرتے ہیں۔ پچھلے دنوں ہمارے کچھ نوجوانوں کو بلاجواز گرفتار کیا گیا ہے، ہم حکومت کو ایک بار پھر متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔

اسلام ٹائمز: دہشتگردی کیخلاف آپریشن کو پورے ملک تک توسیع دی جا رہی ہے، اس اقدام کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ عابد حسینی:
ملت تشیع نے ہی سب سے پہلے پاکستان میں دہشتگردی کیخلاف آواز اٹھائی اور ملت تشیع ہی سب سے زیادہ دہشتگردی کا نشانہ بنی، ہم تو بہت عرصہ سے چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے کہ ان ملک و اسلام دشمن طالبان خوارج اور ان کے ساتھیوں کیخلاف پورے ملک میں آپریشن کیا جائے، اگر ایسا واقعاً ہو رہا ہے تو خوش آئند ہے، ہم اس اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: داعش کا خالی شوشہ چھوڑا جا رہا ہے، یا واقعی اسکا وجود یہاں ہے۔؟
علامہ عابد حسینی:
داعش کی سرگرمیوں سے حکومت بخوبی آگاہ ہے، حکومت سب کچھ جانتی ہے، مگر اس کے باوجود کبوتر کی طرح آنکھیں بند کئے ہوئے ہے، جہاں داعش کے جھنڈے لہرائے جائیں، وال چاکنگ ہو، بیعت کی جائے، بندے گرفتار ہوں، لوگوں کو دھمکی آمیز خطوط ملیں، وہاں کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے۔

اسلام ٹائمز: پاناما لیکس کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
علامہ عابد حسینی:
پاناما لیکس کوئی نئی بات نہیں، یہ بے غیرت حکمران ہیں، ان میں اگر رتی بھر بھی غیرت ہوتی تو یہ اسی دن مستعفی ہوجاتے، ان سے زیادہ غیرت مند تو آئس لینڈ کا وزیراعظم تھا، جو غیر مسلم تو تھا لیکن اس میں غیرت موجود تھی، ہمارے حکمران تو اس اقتدار کیلئے سب کچھ کرتے ہیں، ایک دوسرے کو قتل کرواتے ہیں، حرام کا پیسہ مزید حرام کا پیسہ کمانے کیلئے خرچ کرتے ہیں، ان کا سب کچھ پیسہ ہے، انہیں عوام سے کوئی دلچسپی نہیں۔

اسلام ٹائمز: کیا اس کیس کی شفاف تحقیقات ہوتی دیکھ رہے ہیں۔؟
علامہ عابد حسینی:
پاکستان میں بہت جوڈیشل کمیشن بنے اور کئی کمیٹیاں بنیں، اگر میں یہ کہوں کہ پاکستان میں کسی معاملہ کو دبانا ہو تو اس کیلئے کمیٹی یا کمیشن بنا دیا جاتا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ نواز شریف ایک معاہدے کے تحت سعودی عرب گئے تھے اور ایک معاہدے کے تحت آئے، پاکستان میں سب کچھ معاہدوں کے مطابق ہو رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: کیا آپ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف صاحب کو بچانے کیلئے سعودی عرب مداخلت کرے گا۔؟
علامہ عابد حسینی:
پاکستان تو آل سعود کی ایک کالونی بن چکا ہے، سعودی حکومت کی مداخلت یہاں بہت بڑھ چکی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر پاکستان میں نواز شریف کے اقتدار کو کوئی خطرہ ہوا تو سعودی عرب ضرور مداخلت کرے گا، کیونکہ نواز شریف تو سعودی ایجنٹ ہے، اپنے ایجنٹ کو بچانے کیلئے سعودی حکومت ضرور میدان میں آئے گی۔

اسلام ٹائمز: جنرل راحیل شریف کے کرپشن کیخلاف بیان کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟
علامہ عابد حسینی:
جنرل راحیل شریف کے اقدامات خوش آئند ہیں، انہوں نے کرپشن کیخلاف مہم کا آغاز اپنے ہی ادارے سے کیا ہے، یہ کرپٹ حکمرانوں کیلئے کسی وارننگ سے کم نہیں۔ پاکستان کو بچانا ہے تو دہشتگردی اور کرپشن دونوں کا خاتمہ ضروری ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ سے آخری سوال کہ دہشتگردی کا پاکستان سے خاتمہ کب تک ممکن ہوتا دیکھ رہے ہیں۔؟
علامہ عابد حسینی:
فوج اس وقت جو آپریشن کر رہی ہے، وہ اپنی درست سمت میں جاری رہا، کسی قسم کا بیرونی یا اندرونی دباو قبول نہ کیا گیا، دہشتگردوں کے سیاسی سہولت کاروں کو قانون کے شکنجے میں لیا گیا، تو مجھے امید ہے کہ دہشتگردی پاکستان سے ختم ہوسکتی ہے، تاہم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کو اپنے سابقہ کردار کے برعکس اقدامات کرنا ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 536124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش