0
Tuesday 23 Aug 2022 22:31

جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، سعودی اتحاد سے یمنی عوام کا حق واپس لیں گے، سید عبدالمالک الحوثی

جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، سعودی اتحاد سے یمنی عوام کا حق واپس لیں گے، سید عبدالمالک الحوثی
اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے سربراہ "سید عبدالمالک الحوثی" نے آج منگل کی شام کو حضرت امام سجاد (ع) کے بیٹے حضرت زید بن علی (رہ) کے یوم شہادت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حضرت زید (رہ) کی تحریک اخلاقی اور اصولی اعتبار سے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت زید (رہ) کی تحریک قرآن اور محمدی اصولوں پر مبتنی تھی، وہ ایک ایسی تحریک تھی، جس کے ذریعے حضرت زید (رہ) نے امت کو غلامی اور گمراہی سے نجات دلانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اموی باغیوں نے اسلامی محرمات کو پامال کرنے، مقدسات کی توہین کرنے اور امت اسلامی کو غلامی میں دھکیلنے کی کوشش کی۔ سید عبد المالک نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسے موقع پر حضرت زید کی تحریک اسلام کو اس کی اصلی حالت میں لانے اور اس کی وسعت کے لئے تھی۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ یمنی عوام خدا پر توکل کرتے ہوئے اپنے دشمنوں سے نبرد آزما ہے۔

سید عبدالمالک نے کہا کہ دشمنوں کی امت مسلمہ کے درمیان فتنہ انگیزی کی سازشیں مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے اور فتنہ پھیلانے کی جنگ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ پر ہمہ گیر حملے اور اس کے خلاف سخت جبر کا مقابلہ کرنے کی تاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہماری ترجیح تین چیزیں ہیں، جس میں سے پہلی ترجیح ہر اس جارحیت کا مقابلہ کرنا، جس کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل ہے۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ جو بھی حالیہ جارحیت کے مقابلے کو ترجیح نہیں دیتا، وہ انسانی عارضے میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ بندی کے بعد یہ تصور نہیں کرنا چاہیئے کہ جنگ ختم ہوگئی ہے اور کسی دوسرے کام میں مشغول ہو جائیں۔ سید عبدالمالک نے کہا کہ جارح اتحاد، قابضین اور غدار سب کے سب یمن کے تیل اور گیس کے ذخائر کو لوٹنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس جنگ بندی میں فرصت کے لمحات کو لوگوں کو سعودی جارح اتحاد کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لئے استعمال کرنا چاہیئے۔

انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں جارح اتحاد سے لوٹے گئے وسائل کا حساب لینا ہے۔ انہوں نے کہا ہماری اولین ترجیح امریکی و اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ اور یمن کے داخلی استحکام کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے کو دیکھتے ہوئے تیل کے ذخائر کی آزادی تک پٹرولیم مصنوعات سے حاصل ہونے والی آمدنی کا متبادل تلاش کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ جارح اتحاد کو بھی نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اس جنگ بندی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یمن میں جارحیت اور محاصرے کا خاتمہ کرے۔ یاد رہے کہ حضرت زید بن علی (رہ) نے 122 ھجری میں اموی خلیفہ ہشام بن عبدالملک اور بنو امیہ کی فاسد حکومت کے خلاف قیام کیا، دوسری جانب امام صادق (ع) کا دور امامت بھی یہی سال تھا۔ حضرت زید بن علی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ جنگ کرتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔ تاریخ کے مطابق حضرت زید (رہ)، امام حسین علیہ السلام کے خون کا حساب، نیکی کا حکم دینے، برائی سے منع کرنے اور بنی امیہ سے خلافت لینے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔ اس جنگ کو اموی سلطنت کے خاتمے کا آغاز قرار دیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1010688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش