0
Thursday 20 Aug 2009 12:36

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے گا

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے گا
اسلام آباد:وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل سید نوید قمر نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو قومی اسمبلی میں زیر بحث لایا جائے گا، گیس کی پیداوار پر رائلٹی اور دیگر مقامی علاقوں کو سہولیات کے معاملہ میں آئینی پیچیدگیاں دور کریں گے، قادر پور گیس فیلڈ کی نجکاری نہیں کی جا رہی۔ بدھ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران طاہر اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر پٹرولیم نوید قمر نے بتایا کہ ایچ ایس ڈی پر 36 روپے 86 پیسے، پٹرول پر 34 روپے 70 پیسے، مٹی کے تیل پر 37 روپے 61 پیسے کیرج اینڈ فریٹ چارجز لئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں جہاں سے گیس نکلتی ہے ان کو رائلٹی کی فراہمی کے حوالہ سے قانون میں پیچیدگیاں ہیں ان کو دور کریں گے، ملک میں مجموعی گیس کی کل پیداوار کا 72 فیصد سندھ، 21 فیصد بلوچستان اور 2 فیصد سرحد سے نکلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لایا جائے گا۔ .

خبر کا کوڈ : 10126
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش