0
Friday 21 Aug 2009 11:04

ق لیگ ٹوٹ گئی،ہم خیال گروپ کی نئی قیادت کا اعلان،شجاعت کو الیکشن کا چیلنج،لال مسجد آپریشن،عدلیہ برطرفی پر قوم سے معافی طلب

ق لیگ ٹوٹ گئی،ہم خیال گروپ کی نئی قیادت کا اعلان،شجاعت کو الیکشن کا چیلنج،لال مسجد آپریشن،عدلیہ برطرفی پر قوم سے معافی طلب
اسلام آباد،لاہور:مسلم لیگ (ق) کے ہم خیال دھڑے کی جنرل کونسل نے چودھری شجاعت حسین کی صدارت سمیت دوسرے دھڑے کے جماعتی انتخابات کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور متفقہ طور پر سلیم سیف اﷲ کو پارٹی کا عبوری صدر،حامد ناصر چٹھہ کو چیئرمین،خورشید قصوری کو سٹیئرنگ کمیٹی کا چیئرمین اور ہمایوں اختر کو سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا۔ یہ عبوری سیٹ اپ ایک سال کے اندر ملک بھر میں نچلی سطح سے لے کر مرکزی سطح تک انتخابات منعقد کرائے گا۔ ہم خیال گروپ کے جنرل سیکرٹری ہمایوں اختر خان نے سانحہ لال مسجد اور عدلیہ کے ایشو پر قوم سے معافی مانگ لی۔ یہ فیصلے گذشتہ روز اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) ہم خیال گروپ کی جنرل کونسل کے اجلاس میں کئے گئے۔ حامد ناصر چٹھہ کی زیر صدارت ہونے والے جنرل کونسل کے اجلاس میں ملک بھر سے جنرل کونسل کے ارکان،ارکان پارلیمنٹ اور رہنماؤں نے شرکت کی۔ نو منتخب عبوری صدر سلیم سیف اﷲ نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شجاعت حسین جعلی الیکشن کرا کر تیسری مرتبہ پارٹی کے صدر بنے ہیں جو سراسر پارٹی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ آئین میں یہ درج ہے کہ پارٹی کا دو مرتبہ صدر رہنے والا شخص تیسری مرتبہ صدر نہیں بن سکتا۔ انہوں نے پارٹی آئین کی پاسداری نہیں کی، وہ ملکی آئین کی پاسداری کیا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج چوہدری شجاعت حسین کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ بھی عہدے سے استعفیٰ دیں، میں بھی دیتا ہوں اور آئینی طریقے سے الیکشن کرائیں۔ پانی،بجلی،آٹا اور چینی بحران کے باوجود لوگوں کے دل پھر بھی پاکستان کیلئے دھڑ کتے ہیں۔ پارٹی چیئرمین حامد ناصر چٹھہ نے کہا کہ امریکہ افغانستان اور پاکستان سے نکل جائے، ہم اپنے مسائل خود حل کر لیں گے، ہم میں تمام مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ایک جج کو بحال کرنے سے پورے معاشرے کو انصاف نہیں مل جاتا۔ چٹھہ نے کہا کہ پارٹی کو پچھلے چھ سالوں سے غیر آئینی طریقے سے چلایا گیا، متعدد بار پارٹی اجلاسوں میں کہا جاتا رہا کہ پارٹی کو آئین کے مطابق چلایا جائے لیکن وعدوں پر ٹرخا دیا جاتا تھا اور شجاعت حسین خود میڈیا پر آ کر وعدے کر جاتے تھے جو وفا نہیں ہوتے رہے جس کی وجہ سے پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔شجاعت حسین نے مسلسل پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی، جو بندہ پارٹی آئین کی پاسداری نہیں کر سکتا وہ ملکی آئین کی پاسداری کیا کرے گا۔ صدارت کے الیکشن میں مشاہد حسین سیّد کو اپنی اور اپنی پارٹی کی عزت بچانے کی خاطر ووٹ دیئے تھے۔ کرپشن روکنے والے ادارے خود کرپشن میں ملوث ہیں۔ خورشید قصوری نے کہا کہ پہلی مرتبہ آئین میں ترمیم کر کے خاندانی اجارہ داری ختم کر کے ایک مشترکہ قیادت سامنے لائے ہیں۔ اصل مسلم لیگ ہماری جماعت اور عوامی ہے۔ ہمارا امریکہ کے ساتھ ڈرون حملے کے بارے میں کوئی خفیہ معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آ کر پاکستان کے مسائل حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے خدشات دور کرکے ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جائیں اور صوبوں کو خود مختاری دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آ کر کنکرنٹ لسٹ کو ختم کر دیں گے۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ سابقہ دور میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے، عدلیہ ایشو اور لال مسجد کے واقعہ پر ہم آج پوری قوم سے معافی مانگتے ہیں، ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر ہمیں ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سوچنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کی سربراہی میں ہونے والے انتخابات کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ یہ غیر آئینی اقدام تھا۔ میرا باپ اس ملک کی خدمت کرتے ہوئے شہید ہوا، میں بھی چاہتا ہوں کہ پارٹی میں رہ کر آپ کی خدمت کرتے ہوئے شہید ہو جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ ہم سے ناراض بیٹھے ہیں، ہم ان سے معافی مانگتے ہیں، وہ جو چاہتے ہیں انہیں ملے گا۔ وہ پنجاب کو بڑا بھائی سمجھ کر معاف کر دیں۔ اجلاس سے دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 10189
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش