0
Friday 13 Jan 2023 08:12

شہید نصاب سید ضیاء الدین رضوی کی شہادت کو 18 برس بیت گئے

شہید نصاب سید ضیاء الدین رضوی کی شہادت کو 18 برس بیت گئے
اسلام ٹائمز۔ شہید آغا ضیاء الدین رضوی کی شہادت کو 18 برس بیت گئے۔ نامور شیعہ عالم دین، گلگت امامیہ جامع مسجد کے امام جمعہ و الجماعت اور نصاب کی تحریک کے علمبردار سید ضیاء الدین رضوی پر دہشتگردوں نے 9 جنوری 2005ء کو فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے اور 13 جنوری 2005ء کو درجہ شہادت پر فائز ہوئے۔ سید ضیاء الدین رضوی نے پاکستان اور قم کے دینی مدارس میں مشہور علماء اور فقہاء سے کسب فیض کیا۔ گلگت بلتستان میں دینی، ثقافتی اور علمی و فلاحی خدمات انجام دیں۔ پاکستان کے سکول اور کالجز کے نصاب کی مختلف کتابوں میں شیعہ کے لئے غیر قابل قبول مواد کو حذف کرنے کے لیے آپ نے تحریک چلائی اور کئی بار اسی سلسلے میں جیل گئے۔
 
شہید رضوی نے پاکستان کے درسی نصاب کی کتابوں میں شیعہ تاریخ اور عقائد کے منافی مطالب کو الگ سے ایک پمفلٹ میں درج کیا اور پاکستانی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ یہ مواد یا کتابوں سے ہٹا دیا جائے اور تمام مسالک کا متفقہ نصاب تدوین کیا جائے، ورنہ شیعوں کے لیے سکولوں میں ایک الگ نصاب منظور کیا جائے کیونکہ پاکستان کے آئین کے مطابق ہر شخص اپنے عقیدے کے تحت تعلیم حاصل کرنے اور جینے کا حق رکھتا ہے۔ بالآخر 3 جون سنہ 2004ء کو عوام نے آغا ضیاء الدین رضوی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے حکومت کی اس پالیسی کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور اس احتجاج کو روکنے کے لئے فورسز نے طلباء پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں واجد حسین نامی ایک جوان شہید ہو گیا۔
 
 آپ نے اسی سلسلے میں نصاب کی تحریک شروع کی اور کئی سال تک اس تحریک کے تحت جدوجہد کی۔ 9 جنوری 2005ء کو دن کے 12 بجے آپ نماز ظہر پڑھانے کیلئے گلگت جامع مسجد کی طرف روانہ ہونے کیلئے اپنے گھر سے نکلے۔ راستے میں اچانک آپ کی گاڑی پر حملہ ہوا کہ جس کے نتیجے میں آپ کے دو باڈی گارڈ حسین اکبر اور عباس علی موقع پر ہی شہید ہو گئے جبکہ تیسرا گارڈ شدید زخمی ہوا۔ آپ کو وہاں سے راولپنڈی لایا گیا لیکن آپ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 13 جنوری کو اپنے گارڈ سمیت شہید ہو گئے۔ آپ کو جامع مسجد گلگت کے صحن میں سپرد خاک کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1035185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش