اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی ملک کے ہاں ایسی کسی بات چیت میں شریک نہیں ہو گی جس میں اسرائیل کے نمائندے موجود ہوں گے۔ غزہ میں حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں "الشرق" اخبار کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ حماس سوئٹرزلینڈ کی دعوت پر امن بات چیت میں شرکت کے لیے تیار ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اخبار کی رپورٹ قطعی بے بنیاد ہے، تنظیم کی یہ مستقل پالیسی ہے کہ اس کا کوئی وفد ایسے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا جس میں اسرائیلی مندوب موجود ہوں گے۔ چاہے اس کانفرنس کی اہمیت کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو حماس اس میں شرکت نہیں کرے گی۔ بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ حماس کے کئی یورپی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں تاہم یہ تعلقات حماس کی پالیسی پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔