0
Tuesday 9 Apr 2024 22:03

سیاسی میدان میں جموں و کشمیر کے مقبول لیڈروں کو بھی ہار کا ڈر لاحق ہے، رپورٹ

سیاسی میدان میں جموں و کشمیر کے مقبول لیڈروں کو بھی ہار کا ڈر لاحق ہے، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی انتخابات 2024ء کے پہلے مرحلے میں صرف ایک ہفتہ ہی باقی رہ گیا ہے۔ جموں و کشمیر میں سیاسی اسٹیج ایک ہنگامہ آرائی کے لئے تیار ہوا ہے، جس میں بڑے کھلاڑی پارلیمانی کی پانچ نشستوں پر لڑائی کی تیاری کر رہے ہیں۔ خطہ میں نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی، انڈین نیشنل کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کلیدی دعویدار کے طور پر ابھری ہیں اور ہر ایک اپنے اپنے گڑھ میں بالادستی کے لئے کوشاں ہے۔ روایتی طور پر نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو وادی کشمیر میں دب دبہ حاصل ہے، جب کہ بی جے پی اور کانگریس نے جموں میں اپنا تسلط برقرار رکھا ہے۔ جیسا کہ انتخابی کارروائی کا آغاز ہوا، ادھمپور پارلیمانی سیٹ کے لئے 12 امیدواروں نے اس بار میدان میں چھلانگ لگائی، جب کہ جموں پارلیمانی سیٹ کے لئے 23 امیدوار میدان میں اترے ہیں۔ ادھمپور سیٹ کے لئے بی جے پی کے سینیئر لیڈر و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کانگریس کے چودھری لال سنگھ کے مد مقابل ہے، جب کہ جموں سیٹ پر کانگریس کے رمن بھلا اور بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ جگل کشور کے آمنے سامنے ہے۔

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے میاں الطاف احمد کو اننت ناگ راجوری سیٹ کے لئے بطور امیدوار نامزد کیا ہے، جس سے اب اس سیٹ پر زبردست مقابلے ہونا طے ہوا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی اور ایک اور تجربہ کار سیاست دان، غلام نبی آزاد بھی اسی نشست کے لئے انتخاب لڑ رہے ہیں، جس نے اس سیٹ میں انتخابی مقابلہ اور بھی سخت ہونے والا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی نے ابھی تک اس سیٹ کے لئے اپنے امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے۔ وہیں این سی نے وادی کی دو سیٹوں میں ابھی تک امیدواروں کا اعلان نہیں کیا۔ نیشنل کانفرنس نے جموں صوبے کی دونوں نشست ( ادھمپور اور جموں) پر کانگریس کو حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ادھر پی ڈی پی کی جانب سے اننت ناگ راجوری سیٹ کے لئے محبوبہ مفتی، سرینگر سیٹ سے وحيد الرحمن پرہ جبکہ بارہمولہ سیٹ سے میر فیاض کو میدان میں اترا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1127774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش