0
Thursday 2 Feb 2012 01:31

سنی تحریک نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دیا جانے والا دھرنا 12 ربیع الاول کے بعد تک مؤخر کردیا

سنی تحریک نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دیا جانے والا دھرنا 12 ربیع الاول کے بعد تک مؤخر کردیا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک نے اپنے دو کارکنان کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دئیے جانے والے دھرنے کو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی یقین دہانی کے بعد 12 ربیع الاول کے بعد تک موخر کردیا ہے۔ پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنماء محمد شاہد غوری، شاداب رضا قادری، ارکان رابطہ کمیٹی فہیم الدین شیخ، محمد سلیم قادری اور صابر داؤد شامل تھے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کی معاونت کے لئے ان کے مشیر راشد ربانی، معاون خصوصی وقار مہدی اور ڈی سی ساؤتھ مصطفی جمال قاضی موجود تھے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے ایک 10 نکاتی مطالبہ پیش کیا جس میں 29 جنوری کو شہید کئے جائے والے دو کارکنان محمد سہیل قادری اور محمد سلیم قادری کے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور ان کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ سرفہرست تھا۔ اس موقع پر انہوں نے جشن عید میلادالنبیﷺ کے موقع پر شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی فوری روک تھام، ڈبل سواری پر عائد پابندی کے خاتمہ، 11 ربیع الاول کو سرکاری تعطیل، پاکستان بچاؤ کانفرنس کے بعد ربیع الاول کے جلوس کی راہ میں SSP سینٹرل کی جانب سے ہراساں کئے جانے اور SHO نیو کراچی انڈسٹریل ایریا اور SHO خواجہ اجمیر نگری کی جانب سے پی ایس ٹی کے کارکنوں کی گرفتاری اور ان سے رقوم بٹورنے کے علاوہ 26 جنوری کو SHO کی فائرنگ سے تین زخمی کارکنان کو معاوضہ کے اندرون سندھ بالخصوص میرپورخاص اور حیدرآباد میں کالعدم انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے جشن میلادالنبیﷺ کی تیاریوں کی راہ میں رکاوٹوں اور اس سلسلے میں پولیس اور امن و امان کی بحالی کے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے ان کی سرپرستی کے ازالے کے مطالبات شامل تھے۔

محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک عدم تشدد کی بجائے امن کی پالیسی پر گامزن ہے اور یہی وجہ ہے کہ نشتر پارک میں جاری کانفرنس کے دوران دو کارکنان کی شہادت کے باوجود ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور دیگر کالعدم تنظیموں کی طرح حکومت کو بلیک میل کرنے کی بجائے مذاکرات پر یقین رکھا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کو یقین دلایا کہ ان کے دو کارکنان کے قاتل آئندہ 2 سے 3 روز کے اندر قانون کی گرفت میں ہونگے اور اس سلسلے میں متعلقہ پولیس حکام کو ہدایات جاری کردی ہیں اور جاں بحق اور زخمی کارکنان کو معاوضہ بھی ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ٹی کی جانب سے پیش کردہ تمام مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور ان کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سنی تحریک نے کراچی سمیت صوبہ بھر میں قیام امن کے لئے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے اور آج بھی ہماری جانب سے دھرنے کی کال واپس لینے پر انہوں نے اس کو مان لیا ہے جو ان کے پرامن ہونے کی واضح دلیل ہے۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنماء محمد شاہد غوری نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کارکنان کے قاتلوں کی آئندہ 2 سے 3 روز میں گرفتاری کی یقین دہانی اور پی ایس ٹی کے تحفظات کے فوری خاتمہ کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کے ساتھ ساتھ 11 ربیع الاول کی چھٹی سمیت دیگر معاملات حل کئے جانے کی مکمل یقین دہانی کے بعد سربراہ پاکستان سنی تحریک نے بدھ کے دھرنے کو 12 ربیع الاول تک موخر کردیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر راشد ربانی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان سنی تحریک کے دو کارکنان کے قتل میں ملوث ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور دیگر نامزد ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ٹی کی جانب سے پیش کردہ تمام مطالبات کو وزیراعلیٰ سندھ نے سنجیدگی سے لیا ہے اور ان کے تمام تحفظات کا ازالہ کردیا جائے گا اور 11 ربیع الاول کی سرکاری تعطیل کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 134854
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش