0
Thursday 1 Mar 2012 22:09

شام کے سرحدی علاقے حمص سے کئی فرانسوی فوجی گرفتار

شام کے سرحدی علاقے حمص سے کئی فرانسوی فوجی گرفتار
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق کئی فرانسوی فوجی جو بعض لبنانی سیاسی جماعتوں کی مدد سے شام کے حکومت مخالف مسلح گروپس کی مدد کرنے کیلئے شام کے سرحدی علاقے حمص میں داخل ہوئے تھے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ پیرس کیلئے انتہائی پریشان کن ثابت ہوا ہے۔
المنار نیوز چینل نے بھی خبر دی ہے کہ شام کی سیکورٹی فورسز آج سرحدی علاقے بابا عمرو میں داخل ہو گئیں اور بڑی تعداد میں حکومت مخالف مسلح گروپس کے افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار شدگان میں غیرملکی افراد بھی دیکھے گئے ہیں۔
فرانس کے ٹی وی چینل ولٹر نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ شام کے سرحدی علاقے میں گرفتار ہونے والے فرانسوی فوجیوں کی تعداد 18 ہے۔ اسی چینل نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ 12 فرانسوی فوجی شام کے شہر حمص میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے ہیں۔
روسی ٹی وی چینل ون نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فرانس نے اپنے فوجیوں کی آزادی کیلئے روس اور عمان کی مدد سے شام سے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔ روس کے چینل ون نے مزید اعلان کیا کہ اگر پیرس اس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ یہ فوجی سرکاری مشن پر تھے تو انکے ساتھ جنگی قیدیوں والا سلوک کیا جائے گا اور وہ جنیوا معاہدے کے زمرے میں آئیں گے لیکن اگر فرانس نے یہ تایید نہ کی کہ وہ سرکاری مشن پر تھے تو وہ ایسے غیرملکی دہشت گرد عناصر کے طور پر سمجھے جائیں گے جو غیرقانونی طریقے سے شام میں داخل ہوئے ہیں۔ اس جرم کی سزا ممکن ہے سزائے موت کی صورت میں ظاہر ہو۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ فرانس کی حکومت ان فرانسوی فوجی افسروں کے بارے میں کیا موقف اختیار کرتی ہے اور چونکہ فرانس کے صدارتی انتخابات بھی نزدیک ہیں لہذا شام ان فوجیوں کو اپنے سیاسی اہداف حاصل کرنے کیلئے بھی استعمال کر سکتا ہے۔ یہ بات صدر سرکوزی کیلئے انتہائی پریشان کن ہے۔
شائع ہونے والی مختلف رپورٹس کے مطابق فرانس کی حکومت ان فوجیوں کی آزادی کے بدلے دمشق کو مراعات دینے پر آمادہ ہو چکی ہے لیکن ابھی تک شام کی طرف سے اس پیشکش پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ یہ سب کچھ خفیہ طور پر طے پایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 142119
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش