0
Sunday 15 Apr 2012 23:28

استنبول مذاکرات، ایٹمی انرجی سب کے لئے، ایٹمی ہتھیار کسی کے لئے نہیں، ایران کا موقف

ایران اور 5+1 میں مذاکرات مثبت رہے، چین
استنبول مذاکرات، ایٹمی انرجی سب کے لئے، ایٹمی ہتھیار کسی کے لئے نہیں، ایران کا موقف
 اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلٰی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سعید جلیلی نے کہا ہے کہ استنبول مذاکرات مثبت اور پانچ جمع ایک گروپ کے لئے دلچسپی اور توجہ کا باعث تھے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سینیئر مذاکرات کار نے استنبول میں پانج جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات آگے کی طرف ایک قدم تھے اور یہ طے پایا ہے کہ بہت سے مسائل کو آئندہ مذاکرات میں زیر غور لایا جائے گا۔

سعید جلیلی نے ایٹمی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بےپناہ توانائیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ترک اسلحہ اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کی بنیادوں پر باہمی تعاون کا موقع فراہم ہو سکتا ہے۔ سعید جلیلی نے ایٹمی ہتھیاروں کے حرام ہونے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے فتوے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ پانچ جمع ایک گروپ نے اس مسئلے کو نہایت اہمیت کا حامل قرار دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری سعید جلیلی نے کہا کہ ایران ایٹمی ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے شعبے میں توانائيوں کا حامل ہے اور اس نے یہ ٹیکنالوجی اپنے ماہرین کی محنت سے حاصل کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایران اس وقت ایٹمی انرجی سب کے لئے اور ایٹمی ہتھیار کسی کے لئے نہیں کا عملی نمونہ بن چکا ہے۔ ادھر سعید جلیلی کے معاون علی باقری نے کہا ہے کہ مغرب کو ایران پر عائد کردہ پابندیوں سے دستبردار ہونا ہو گا تا کہ استنبول مذاکرات کامیاب ہو سکیں۔ دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے استنبول مذاکرات کو ایران کے ایٹمی معاملے کی راہ حل تلاش کرنے کے سلسلے میں ایک بڑا قدم قرار دیا ہے۔ ولیم ہیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ استنبول میں اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مذاکرات ایران کے ایٹمی معاملے کو حل کرنے کے لئے بامقصد مذاکرات شروع کرنے کے سلسلے میں اہم قدم تھے۔ 

دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ استنبول میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی تنازع پر ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ چین کے نائب وزیرخارجہ نے مذاکرات کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور انتہائی سنجیدہ تعمیری اور نتیجہ خیز رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا مسئلہ مذاکرات کی ایک نشست میں حل ہونا ممکن نہیں۔ اس کیلئے مذاکرات کے تسلسل کی ضرورت ہے اور وہ مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات گذشتہ روز پندرہ ماہ کے تعطل کے بعد بحال ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 153590
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش