0
Friday 6 Jul 2012 14:36

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سانحہ بہاولپور کو افسوسناک قرار دیدیا

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سانحہ بہاولپور کو افسوسناک قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی بے حرمتی سے متعلق جو متنازع قوانین ہیں، بہاولپور کے واقعہ نے ان سے انسانی حقوق کو لاحق خطرات کو ایک بار پھر تازہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بہاولپور میں ایک شخص کو زندہ جلائے جانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر اس واقعے میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا تو یہ ریاست کی ناکامی ہو گی اور اس سے لوگوں کو یہ پیغام جائے گا کہ کوئی بھی شخص کسی کی بھی جان لے سکتا ہے اور یہ کہہ کر اپنی جان چھڑا سکتا ہے کہ اس نے ایسا اپنے مذہبی جذبات کے دفاع میں کیا۔

تنظیم نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذہبی توہین سے متعلق متنازع قوانین میں اصلاحات کے لیے فوری اقدامات کرے۔ دوسری جانب بہاولپور کے نواحی گاؤں چنی گوٹھ کی پولیس نے تین ہزارا افراد کے خلاف ایک شخص کو زندہ جلانے کا مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن ایف آئی آر سیل کر دی گئی اور فی الحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ادھر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے ایک زندہ آدمی کو جلانے سے روکنے میں حکام کی ناکامی کی شدید مذمت کی ہے البتہ ہجوم میں شامل افراد کے خلاف مقدمے کے اندراج کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

کمیشن کی چیئر پرسن زہرہ یوسف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس قتل میں شامل تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے خیبر ایجنسی میں خواتین کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کی کارکن فریدہ آفریدی کے قتل پر تشویش ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ پورے ملک بالخصوص فاٹا میں انسانی حقوق کے محافظین اور پسماندہ طبقات کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور حکومت کو ان کے تحفظ اور ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کے ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 176987
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش