0
Friday 7 Sep 2012 23:52

دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ٹارگٹ کلنگ کو فرقہ واریت کا رنگ نہ دیا جائے، علامہ امین شہیدی

دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ٹارگٹ کلنگ کو فرقہ واریت کا رنگ نہ دیا جائے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر ریاست کی جانب سے مسلسل خاموشی ایک خطرناک عمل کے ساتھ ساتھ مایوسی پھیلانے کا باعث بن رہی ہے، جس کے نتائج کبھی بھی بہتر نہیں نکلیں گے۔ اگر یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہا تو عوام سے کسی بھی قسم کا ردعمل ممکن ہے، ان خیالات کا اظہار چائنہ چوک سے نکالی جانے والی خواتین کی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کیا۔
 
انہوں نے کہا اہل تشیع میں یہ احساس دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے کہ ریاست اس قتل عام کو روکنے کے لئے بالکل بھی سنجیدہ نہیں اور نہ ہی سکیورٹی کے ادراے اس ضمن میں کوئی خاص قدم اٹھاتے نظر آ رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب عدلیہ کا کردار بھی اس مسئلے میں انتہائی خاموش ہے، اس قسم کی صورت حال سے دن بہ دن عام شخص کے ذہن میں پھیلتی مایوسی کوئی خطرناک رخ اختیار کرسکتی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ملک میں کسی بھی قسم کی فرقہ واریت نہیں ہے، لہٰذا ٹارگٹ کلنگ کو فرقہ واریت نہ کہا جائے، پاکستان میں مختلف مکاتب فکر کے افراد میں رواداری اور بھائی چارہ پایا جاتا ہے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اس لئے انہیں کسی مسلک و فرقے سے منسوب کرنا مناسب نہیں۔

ریلی سے ایم ڈبلیو ایم اسلام آباد راولپنڈی (شعبہ خواتین) کی سیکرٹری جنرل سیدہ رباب زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن قوتیں بدامنی اور انتشار کے ذریعے عوام کو مایوسی کی دلدل میں دھکیل کر پاکستان کی بنیادیں کمزور کرنا چاہتی ہیں، انہوں نے کہا کہ حالات ایسا رخ اختیار کر گئے ہیں کہ خواتین اور بچوں کو بھی گھروں سے باہر نکلنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں میدان میں حاضر رہ کر صبر و استقلال کی طاقت سے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا، صبر و استقلال ایسی طاقت ہے، جس سے تمام اقسام کے بحرانوں کا رخ موڑا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر ہم اہل بیت علیہ السلام کے ماننے والے ہیں، ہم بھی امتحانات سے گزر رہے ہیں۔ اگر ہم نے ان امتحانات پر غلبہ پا لیا تو ہم کامیاب ہو جائیں گے۔ جب بھی انسان کسی مشکل پر غلبہ پاتا ہے تو وہ طاقتور ہو جاتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین راولپنڈی اسلام آباد (شعبہ خواتین) شکریال یونٹ کی سیکرٹری جنرل ثمینہ بتول نے کہا کہ مظلوم ہونا جرم نہیں، مظلوم بن کر رہنا جرم ہے، اس وقت پورا پاکستان لہو لہو ہے، کوئٹہ، کراچی اور گلگت بلتستان سمیت کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں شیعیان علی ع کو تحفظ حاصل ہو، ہر روز لاشوں پر لاشیں گر رہی ہیں، حکومت اور حکومتی ادارے خاموش ہیں اور ظالموں کے ہاتھ روکنے والا کوئی نہیں۔ امامیہ آرگنائزیشن کی مرکزی رہنماء تاثیر فاطمہ نے کہا ہمیں اپنے معاشرے کے اندر بیداری پیدا کرنی ہے، تاکہ عوام ظلم کے خلاف اٹھیں اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس میدان میں لے آئیں اور انہیں شعور دیں۔ ریلی کے شرکاء سے شعبہ خواتین کی دیگر عہدیداران نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 193529
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش