0
Thursday 4 Oct 2012 15:04

پاک روس قیادت مضبوط تعلقات کی خواہشمند، بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، حنا ربانی

پاک روس قیادت مضبوط تعلقات کی خواہشمند، بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، حنا ربانی
اسلام ٹائمز۔ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے روسی ہم منصب سرگئی لوروف کی اہم ملاقات ہوئی، جس میں عالمی، علاقائی چیلنجوں، باہمی تعلقات اور دفاعی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ روسی ہم منصب سرگئی لاروف کے ہمراہ مشترکہ پریس سے خطاب میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ تعلقات پر ملک میں اتفاق رائے موجود ہے۔ پاکستان اور روس میں نئے تعلقات کا آغاز ہو رہا ہے۔ یہ پاکستان اور روس کے تعلقات کی صدی ہے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں باہمی تعلقات، دفاعی پیداوار، عالمی اور علاقائی چیلنجوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے۔ پاکستان اور روس بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
 
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پُرتپاک استقبال اور گرم جوش مہمان نوازی پر میزبانوں کا شکر گزار ہوں۔ پاکستان سے مشرق وسطٰی، افغانستان اور ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت ہوئی ہے۔ افغان امن عمل کے سلسلے میں پاکستان اور روس کے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو موثر بنانے کےلئے پاک روس تعاون اہم ہیں۔ دونوں ممالک میں استحکام کے لئے اعلٰی سطح پر رابطے جاری ہیں۔
 
روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی پارلمینٹس کے درمیان بھی رابطے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل وزارت خارجہ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پاک روس تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں انسداد دہشت گردی، خطے کی صورتحال پربات چیت کے علاوہ زراعت، سائنس وٹیکنالوجی، سٹیل ملز توسیعی منصوبے، ریلوے بوگیوں کی تیاری اور ٹاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے روسی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔   

ادھر پاکستان اور روس نے علاقائی استحکام کی خاطر افغان مسئلہ کے اندرونی حل اور افغان مصالحت پر زور دیا ہے۔ روس نے ڈرون حملوں کیخلاف پاکستانی موقف کی حمایت کی ہے جبکہ پاکستان نے روس سے تعلقات کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لووروف وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں دفتر خارجہ آئے، وہاں ان کی پہلے اپنی پاکستانی ہم منصب حناربانی کھر سے ملاقات ہوئی، اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، جن میں اسٹیل ملز کی توسیع، توانائی، سائنس و ٹیکنالوجی اور تجارتی شعبوں میں تعاون پر غور کیا گیا۔ 

بعد میں مشترکہ نیوز بریفنگ میں حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ روس سے تعلقات مستحکم کرنے میں پاکستان میں مکمل اتفاق رائے ہے، آئندہ مہینوں میں پاک روس تعاون کو ایم او یوز سے آگے بڑھایا جائے گا، پارلیمانی سطح پر بھی تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاک روس صدور کی سطح پر بھی ملاقات جلد ہوگی۔
 
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لووروف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مشرق وسطٰی، افغانستان اور ایران کے جوہری پروگرام پر بات ہوئی۔ علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں پاک روس تعلقات اہم ہیں، انسداد منشیات و دہشت گردی کیلئے بھی باہمی تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمان میں بھی مستقل رابطے قائم ہونے چاہئیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم کو موثر بنانے کیلیے بھی پاک روس تعاون بہت اہم ہے۔ پاکستان میں ڈرون حملوں کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی سرحدی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیئے اور ممالک کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان اور روس کے درمیان وفود کی سطح کے مذاکرات، دو طرفہ تعاون بڑھانے اور افغانستان میں قیام امن پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک روس مذاکرات میں شرکت کیلئے روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف گزشتہ شام کو دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تھے، روسی وزیر خارجہ نے دفتر خارجہ اسلام آباد میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سے ون ٹو ون ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک روس دو طرفہ تعلقات، افغانستان میں قیام امن اور خطے کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان آج ہی باضابطہ مذاکرات بھی ہوں گے، جن میں وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور سرگی لاوروف اپنے اپنے وفود کی قیادت کریں گے۔ 

مذاکرات میں خطے میں سلامتی کی صورت حال، دو ہزار چودہ میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کے حالات، افغان مفاہمتی عمل اور دو طرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دونوں ممالک کی وزارت خارجہ، دفاع اور معاشی تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے لیے ادارہ جاتی روابط استوار کیے جائیں گے، جبکہ روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کریں گے اور ان کی صدر آصف علی زرداری سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ روسی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ مکمل کرکے آج ہی تاجکستان روانہ ہو جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 200827
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش