0
Wednesday 17 Feb 2010 15:10

ملا عبدالغنی برادر کی گرفتاری کی تصدیق،طالبان کمانڈر کراچی سے گرفتار،سی آئی اے اور آئی ایس آئی نے مشترکہ آپریشن کیا،امریکی اخبار

ملا عبدالغنی برادر کی گرفتاری کی تصدیق،طالبان کمانڈر کراچی سے گرفتار،سی آئی اے اور آئی ایس آئی نے مشترکہ آپریشن کیا،امریکی اخبار
راولپنڈی:ملا عمر کے نائب ملا عبدالغنی برادر کی گرفتاری کی آئی ایس پی آر نے تصدیق کر دی۔ ملاعبدالغنی برادر کو کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔پچاس سالہ ملا عبدالغنی برادر طالبان تحریک کا سرکردہ رہنما ہے اور طالبان دور حکومت میں افغان صوبے ہرات کا گورنر بھی رہ چکا ہے۔طالبان نے 1998ء میں جب افغان صوبے بامیان پر قبضہ کیا تو اس حملے کے وقت ملا برادر طالبان کا کمانڈر تھا۔ملا عبدالغنی برادر کا تعلق افغانستان کے جنوبی ضلع اورزگان سے بتایا جاتا ہے لیکن وہ گزشتہ کئی سالوں سے طالبان کے مرکز کے طور پر مشہور افغان صوبہ قندھار میں مقیم تھا۔ملا برادر کا تعلق افغان صدر حامد کرزئی کے قبیلے پوپلزئی سے ہے۔ذرائع کے مطابق امریکا طالبان کے ممکنہ مذاکرات میں ملا برادر کا بھی اہم کردار تھا اور اس سلسلے میں وہ بعض اہم سعودی حکام سے بھی بات چیت کر چکا ہے۔
طالبان کمانڈر کراچی سے گرفتار،سی آئی اے اور آئی ایس آئی نے مشترکہ آپریشن کیا،امریکی اخبار نیویارک:ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے سربراہ ملا محمد عمر کے دست راست اور نائب امیر ملا عبدالغنی برادر کو کراچی سے سی آئی اے اور آئی ایس آئی نے مشترکہ آپریشن کر کے گرفتار کر لیا ہے جو اس وقت پاکستانی حکام کی حراست میں ہیں اور ان سے پاکستانی اور امریکی خفیہ اداروں نے تفتیش شروع کر دی ہے،حکام کو امید ہے کہ طالبان رہنما کی گرفتاری سے ملا عمر تک پہنچنے میں مدد مل سکتی ہے۔دوسری جانب طالبان ترجمان نے گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملا غنی افغانستان میں ہیں اور ان کی گرفتاری کی اطلاعات امریکی پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔نیویارک ٹائمز کے مطابق ملا عبدالغنی کو کئی روز قبل گرفتار کیا گیا ہے جو پاکستانی اداروں کی قید میں ہے اور اس سے امریکی اور پاکستانی خفیہ ادارے تفتیش کر رہے ہیں،ملا عبدالغنی طالبان کی کوئٹہ شوریٰ کے معاملات چلانے کے بھی ذمہ دار تھے۔اخبار نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملا عبدالغنی گزشتہ آٹھ سال میں گرفتار کیا جانے والا سب سے اہم طالبان رہنما ہے۔اخبارکے مطابق پاکستان کے انٹیلی جنس ذرائع نے ملا برادر کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے جبکہ اس سے قبل وائٹ ہاوٴس نے مْلا عبدالغنی برادر کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی۔حکام کو امید ہے کہ مْلا عبدالغنی برادر سے انہیں اس بات کا پتا چل سکے گا کہ مْلا عمر کہاں ہیں۔اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے کراچی میں ہونے والے اس آپریشن کا جمعرات سے پتا تھا لیکن اس نے وائٹ ہاوٴس کے حکام کے کہنے پر اس خبر کو شائع نہیں کیا۔حکام کا کہنا تھا کہ اس خبر کے منظر عام پر آنے سے انتہائی کامیاب خفیہ آپریشن ختم ہو کر رہ جائے گا۔حکام کا کہنا تھا کہ ابھی تک طالبان قیادت مْلا عبدالغنی برادر کی گرفتاری سے لاعلم ہے اور اگر یہ خبر منظر عام پر آ گئی تو وہ اپنے رابطوں میں محتاط ہو جائیں گے۔دوسری جانب طالبان نے ملا غنی کی کراچی سے گرفتاری کی سختی سے تردید کی ہے۔طالبان ترجمان قاری محمد یوسف نے دعویٰ کیا کہ ملا برادر کی گرفتاری کے حوالے سے جاری ہونے والے کسی بھی رپورٹ میں کوئی حقیقت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاْ برادر اس وقت پاکستان میں نہیں بلکہ وہ افغانستان میں جہاد میں مصروف ہیں،اس قسم کی اطلاعات کا پھیلانا امریکی پروپیگنڈہ کا حصہ ہے تا کہ طالبان کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کئے جائیں لیکن وہ اپنی مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 20518
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش