0
Thursday 17 Jan 2013 01:07
لانگ مارچ میں شمولیت دعوت اور مشاورت کی متقاضی ہے

شہداء کوئٹہ کے خون کی تاثیر سے بلوچستان کے مکینوں کو نااہل حکمرانوں سے نجات ملی، علامہ ناصر عباس جعفری

شہداء کوئٹہ کے خون کی تاثیر سے بلوچستان کے مکینوں کو نااہل حکمرانوں سے نجات ملی، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ شہدائے مستونگ اور شہدائے علمدار روڈ کے خون کی تاثیر نے نہ صرف ملت تشیع کو وحدت کی لڑی میں پرویا بلکہ بلوچستان کے مکینوں کو بد دیانت اور نااہل حکمرنوں سے نجات بھی دلائی، بلوچستان حکومت کی برطرفی اور وہاں گورنر راج کے نفاذ کے بعد توقع کی جاسکتی ہے کہ حالات بہتر ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا یہ بیان کہ ان ہاؤس تبدیلی آنی چاہیے تھی سن کر افسوس ہوا ہے، ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ پانچ سال تک کوئٹہ کے شہریوں اور زئراین کو خون میں نہلایا جاتا رہا، کیا مولانا بتائیں کہ ان کی جماعت نے اس دوران اِن ہاؤس تبدیلی کیلئے کیا کیا۔؟ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آئی جے پی روڈ راولپنڈی پر شہدائے مستونگ کی نماز جنازہ کے شرکاء سے خطاب کے دوران کیا۔ نماز جنازہ میں ایم ڈبلیو ایم کے دیگر راہنمائوں علامہ امین شہیدی، علامہ شفقت شیرازی، اعجاز بہشتی، علامہ اصغر عسکری، علامہ شفاء نجفی، علامہ فخر علوی، مولانا اسد عباس آہیر، ملک اقرار حسین، ایس یو سی کے راہنما علامہ اشفاق وحیدی سمیت سینکڑوں افراد شریک تھے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بلوچستان اور کراچی میں پائیدار امن کے قیام کے لئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر فوجی آپریشن ضروری ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر سنجیدگی سے سوچے، انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان میں دوبارہ حکومت بحال کی گئی تو یہ مرکزی حکومت کیلئے اچھا نہیں ہوگا، اگر ایسا کیا گیا تو ہم مرکزی حکومت کی برطرفی کا مطالبہ کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے آئینی مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم بحیثیت تنطیم لانگ مارچ میں شرکت باقاعدہ دعوت اور مشاورتی عمل کی متقاضی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب اپنی دعوت کے عمل کو وسیع کریں، تاکہ کوئی اور بھی شریک ہو۔

قبل ازیں جب شہداء کے جنازے لائے گئے تو راولپنڈی کی فضا لبیک یاحسین (ع) کی صدائوں سے گونج اٹھی، اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار اور ہر چہرہ سوگوار تھا، شہداء میں سے گیارہ کا تعلق پنجاب اور پانچ کا تعلق صوبہ سندھ سے تھا، شہداء کی نماز جنازہ علامہ ناصر عباس جعفری جبکہ خواتین شہداء کی نماز جنازہ علامہ شفاء نجفی کی اقتدا میں ادا کی گئی۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال 30 دسمبر کو مستونگ کے نزدیک دہشت گردی کی نشانہ بننے والے 19 زائرین امام رضا (ع) کی نعشیں شناخت نہ ہونے کے سبب 31 دسمبر کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے کوئٹہ سے ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقل کی گئی تھیں، ہسپتال انتظامیہ نے بےحسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سولہ دن بعد ڈی این ٹیسٹ مکمل کئے اور نعشوں کو ورثاء کے حوالے کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 231919
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش