0
Thursday 17 Jan 2013 21:21

بلتستان کے صحافیوں کا وزیراعلیٰ کی طرف سے بلا مشروط معافی تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم

بلتستان کے صحافیوں کا وزیراعلیٰ کی طرف سے بلا مشروط معافی تک احتجاج جاری رکھنے کا عزم
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پاکستان، بانی پاکستان پیپلز پارٹی جناب ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ رضوی نے خطاب کرتے ہوئے جوش خطابت میں قومی اور علاقائی اخبارات کے صحافیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تنبیہ کی اور کہا تھا کہ صحافی اپنے پاجامے میں رہیں ورنہ ہمیں پاجامہ اتارنا آتا ہے۔ میں قومی اور علاقائی اخبارات میں کوریج کا محتاج نہیں ہوں کیونکہ میں بین الاقوامی شخصیت ہوں، میرے تین سال کے عرصے میں میڈیا نے کبھی میرے مثبت اقدامات کو نہیں سراہا ہمیشہ تنقید ان کا وطیرہ چلا آ رہا ہے، میں وزیراعلیٰ ہوں انتقامی کارروائی کرسکتا تھا لیکن کبھی یہ بات نہیں سوچی۔

اس نازیبا اور غیر پارلیمانی اور غیر اخلاقی بیان پر بلتستان کے صحافیوں نے انہیں ایک ہفتے کی مہلت دے دی اور کہا کہ وزیراعلٰی صحافیوں سے معافی مانگیں لیکن وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ اس عمل پر بلتستان کی تمام صحافی برادری جس میں پریس کلب اسکردو کے ممبران، بلتستان الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز  کے ممبران اور بلتستان جرنلسٹ یونین کے ممبران نے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس سلسلے علامتی دھرنا پریس کلب اسکردو کے سامنے شدید برفباری اور ٹھنڈ میں دیا اور مطالبہ کیا "وزیراعلیٰ اپنا نازیبا جملہ واپس لو اور صحافیوں سے معافی مانگو ورنہ اس احتجاجی سلسلے کو وسعت دی جائے گی"۔ صحافیوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر گلگت بلتستان کے رئیسانی کو ہٹاؤ، نازیبا جملے واپس لو اور صحافت دشمنی مردہ باد کے نعرے درج تھے۔
خبر کا کوڈ : 232090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش