0
Thursday 14 Feb 2013 23:38

سعودی عرب کو مسلمانوں کیخلاف استعماری آلہ کار بنتے شرم آنی چاہئے، مظلومین جہاں کانفرنس

سعودی عرب کو مسلمانوں کیخلاف استعماری آلہ کار بنتے شرم آنی چاہئے، مظلومین جہاں کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں بحرینی مسلمانوں کی جمہوری جدوجہد کے 2 سال پورے ہونے پر ’’یکجہتی مظلومین جہاں کانفرنس‘‘ کا اہتمام کیا گیا، جس سے ایم ڈبلیو ایم کے علامہ ابوذر مہدوی، علامہ عبدالخالق اسدی، حیدر علی مرزا، جمعیت علماء پاکستان کے پیر غلام رسول اویسی، شیعہ شہریان کے وقار الحسنین نقوی، تحریک وحدت اسلامی پاکستان کے سربرا ہ جاوید اکبر ساقی، مجلس وحدت مسلمین کے سید اسد عباس نقوی، مظاہر شگری اور آئی او کے سابق چیئرمین افسر رضا خان نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ عرب ممالک میں اٹھنے والی بیداری کی لہر کی پیش گوئی انقلاب اسلامی ایران کے فوری بعد امام خمینی (رہ) نے کر دی تھی، امام خمینی (رہ) نے واضح الفاظ میں فرمایا تھا کہ میں عرب ملکوں میں قائم ظالم حکومتوں کو گرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
 
مقررین نے کہا کہ بحرینی حکومت اپنے عوام پر صرف جمہوری حق مانگنے کی پاداش میں غیر انسانی مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحرین کے بے گناہ افراد پر مظاہروں کے دوران وہ زہریلی گیسیں استعمال کی جا رہی ہیں جو جنگوں میں بھی ممنوع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرینی رہنما علامہ شیخ علی سلمان نے بحرینی حکومت کے تمام شیطانی حربے ناکام بنا دیئے، بحرینی حکمران مذاکرات کا ڈرامہ کرتے ہیں کہ ہم تو موقف سننے کے لئے ان کو بلاتے ہیں لیکن وہ خود کسی بات پر متفق نہیں ہوتے تو علامہ شیخ علی سلمان نے کہا کہ ہمیں تمھارے ان کھانوں کی کوئی ضرورت نہیں، یہ کھانے ہم اپنے گھروں میں بھی کھا سکتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بحرینی حکمران ڈرامہ بازی کرکے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بےگناہ بحرینی مسلمانوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، بلکہ بےگناہ خون ہمیشہ رنگ لاتا ہے اور انشاءاللہ بہت جلد بحرینی عوام آزادی کا سورج دیکھیں گے اور آل خلیفہ کے ظلم کی یہ سیاہ رات بہت جلد ختم ہو جائے گی۔

کانفرنس کے مقررین نے کہا کہ ایک بار یہ تجویز آئی کی بحرین میں قیام امن کیلئے اسے سعودی عرب کا حصہ بنا دیا جائے، لیکن خلیج تعاون کونسل نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ اب عوام کا مطالبہ ہے کہ ملک میں قانون اساسی لکھا جائے اور ہر کسی کو قانون کا پابند بنایا جائے۔ اختیارات پارلیمنٹ کے پاس ہوں اور وہی اعلٰی اختیاراتی ادارہ ہو۔ مقررین نے مزید کہا کہ جمہوریت کی عالمی دعویدار کہاں ہیں، کیا انہیں بحرین میں ہونے والے مظالم دکھائی نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں کوئی معمولی سی بات ہو تو عالمی میڈیا اور دنیا شور برپا کر دیتی ہے، اقوام متحدہ بھی اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتی ہے لیکن کیا انہیں بحرین میں ہونے والے مظالم دکھائی نہیں دے رہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بحرین میں ہونے والے مظالم سے پاکستان کی اکثریت نابلد تھی، مجلس وحدت نے ایسا سیمینار کروا کر لوگو ں کو حقائق سے آگاہ کیا ہے، جس پر مجلس وحدت کے رہنما لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر مظلوم کے حامی ہیں اور یہی ہمارا مکتب اور مسلک ہے اور ہم ہر ظالم کے مخالف ہیں خواہ وہ کوئی بھی ہو۔ مقررین نے کہا کہ ظلم کشمیریوں پر ہو یا بحرینی مسلمانوں پر، ہم بھارت اور سعودی عرب کو ایک ہی صف میں سمجھتے ہیں اور سعودی عرب کو بھی بھارت جتنا قصور وار گردانتے ہیں، جو بحرینی عوام پرتشدد کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور ان کی جمہوری جدوجہد کو دبانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، جو کسی طور بھی کامیاب نہیں ہوگی۔

مقررین نے شام میں بھی امریکی اور سعودی عرب کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو شرم آنی چاہئے جو استعمار کا آلہ کار بن کر مسلمانوں کے خلاف سرگرم عمل ہے۔ مقررین نے کہا کہ مظلومین نے ہمیشہ امام حسین (ع) کو اپنا رہبر و رہنما مانا ہے اور کربلا سے ہی درس حریت لے کر اپنی جدوجہد کو جلا بخشتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظلومین بحرینی ہوں یا کشمیری، ظالم سعودی عرب ہو یا بھارت، سب یزید کے گماشتے ہیں اور مظلوم حسینی ہیں اور ان کے ذہنوں کا مالک حسین (ع) ہے اور حسین (ع) والے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کرتے۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردوں کو سعودی عرب کے ایما پر شام بھیجا جا رہا ہے جو وہاں حکومت کے خلاف دہشت گردی میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں مقامی لوگ پرامن ہیں اور حکومت کے ساتھ ہیں، لیکن باہر سے جانے والوں نے وہاں بغاوت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی اور وہاں دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو اس حوالے سے واضح پالیسی اپنانا ہوگی اور جو معاہدہ پاکستان نے سعودی عرب کیساتھ کیا ہے اسے فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو رہا ہو، امریکا اس کا ذمہ دار ہوتا ہے اور مسلمانوں پر مظالم میں اس کا سب سے بڑا ایجنٹ سعودی عرب ہے، جو ہمیشہ سے ہی استعمال ہو رہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ آل خلیفہ ہوں یا آل سعود ان کا شجرہ یزید سے ملتا ہے اور ان کی سرشت میں یزیدیت ہے، جس سے مجبور ہو کر یہ ایسا کرتے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسلمان شیعہ سنی اپنے بحرینی بھائیوں کیساتھ ہیں اور استعمار کی ننگی جارحیت کی بھرپور انداز میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین میں لگائی جانے والی آگ کو سعودی عرب پاکستان میں بھی امپورٹ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اسے شیعہ اور سنی مسلمان اپنے باہمی اتحاد سے ناکام بنا سکتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ پنجاب حکومت ملت تشیع کے خلاف اپنا دوہرا رویہ ترک کر دے، بصورت دیگر آئندہ الیکشن میں دہشت گردوں کیساتھ ساتھ پنجاب حکومت کو بھی سیاست سے نکال باہر پھینک دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 239673
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش