0
Thursday 4 Apr 2013 20:54

کشمیری معصومین پر پی ایس اے کا نفاذ حد درجہ مذموم ہے، یاسین ملک

کشمیری معصومین پر پی ایس اے کا نفاذ حد درجہ مذموم ہے، یاسین ملک
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں معصوم نوجوانوں کو زِندان کی زینت بنانے کا جو سلسلہ دراز کیا گیا ہے وہ حد درجہ مذموم ہے، حکمران ان معصومین کو قید و بند میں ڈال کر نہ صرف ان کے مستقبل کو تاریک بنانے پر تلے ہوئے ہیں بلکہ کشمیریوں کو بھی اس عمل کے ذریعے پشت بہ دیوار کرنے کا مذموم عمل جاری ہے، ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے، یاسین ملک جو مارچ کی 10 تاریخ سے اپنے گھر کے ایک کمرے تک محدود کردئے گئے ہیں نے جوانوں جن میں طلباء کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے کے خلاف کشمیر کے شہروگام میں جاری پولیسی تشدد، انہیں قید و بند میں مبتلا کرنے، چھاپوں، خانہ تلاشیوں اور جبر کے بڑھتے ہوئے وَاقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جس بے ہنگم انداز میں معصوم اور کمسن بچوں پر بھی کالے قانون پبلک سیفٹی اَیکٹ کا اطلاق کرکے قید کیا جارہا ہے اس نے ثابت کردیا ہے کہ کشمیر عملاً ایک پولیس اسٹیٹ ہے جہاں پولیس اور قابض فورسز کو عوام الناس پر ظلم و جبر ڈھانے کی کھلی چھوٹ ہے۔

یاسین ملک نے کہا کہ معصومین کے خلاف قید و بند اور دوسری جابرانہ پالیسیوں پر جہاں بھارت کے حکمران اور ان کے ریاستی گماشتے ذمہ دار ہیں وہیں پر دنیا کے جمہوری کہلانے والے ممالک، انسانی حقوق کے ادارے نیز خود بھارت میں کام کرنے والی سول سوسائٹی کی اس سلسلے میں مجرمانہ خاموشی بھی برابر کی ذمہ دار ہے، انہوں نے کہا اگر انسانی حقوق کے ادارے، سول سوسائٹی اور جمہوریت، انصاف اور ایسے ہی دوسرے انسانی معاملات میں یقین رکھنے والے لوگوں نے کشمیر کے سیاسی کارکنوں کے ساتھ ساتھ بے گناہ اور معصوم جوانوں اور بچوں کے خلاف اس حکومتی جبر و تشدد کا فوری نوٹس نہیں لیا تو نئی نسل کا انصاف اور انسانیت سے بھروسہ ہی اُٹھ جائے گا، یاسین ملک نے کہا کہ دنیا کشمیریوں کو یہ سمجھاتی تھی کہ وہ پُرامن جدوجہد کا راستہ اپنالیں تاکہ دنیا بھی اُن کی آواز میں آواز ملاکر حق کی اس لڑائی میں اُن کا ساتھ دے سکیں لیکن اب جبکہ کشمیر کے جوانوں نے پُرامن جدوجہد کی جانب سفر شروع کیا تھا دنیا اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے میں ناکام ہورہی ہے۔

یاسین ملک نے بھارتی حکمرانوں کے ساتھ ساتھ انکے ریاستی حاشیہ برداروں کے منفی اور غیر جمہوری طرز عمل کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ آزادی پسندوں کے خلاف فوجی اور پولیسی طاقت کے بے تحاشہ استعمال کے بعد بھی یہ سیاست کار جس بے شرمی کے ساتھ اپنے آپ کو جمہوری اور روشن خیال گردانتے پھرتے ہیں وہ قابل افسوس ہے، انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں پر کالے قوانین کا اطلاق کرنے، سیاسی قائدین اور کارکنوں کو قید و بند میں ڈالنے اور عوام الناس کو جبر و ظلم کے ذریعے دبانے کا مذموم عمل جمہوریت کی بیخ کنی اور بدترین ریاستی دہشت گردی کے سوا کچھ اور نہیں کہلا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 251541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش