0
Friday 5 Apr 2013 17:59
جماعت اسلامی قومی سطح پر کسی ایک پارٹی سے ہی انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی

پاکستان کا استحکام اور سلامتی اسلامی نظریئے اور نظام مصطفی سے ممکن ہے، لیاقت بلوچ

پاکستان کا استحکام اور سلامتی اسلامی نظریئے اور نظام مصطفی سے ممکن ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل و اُمیدوار قومی اسمبلی 149 لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی قومی سطح پر کسی ایک پارٹی سے ہی انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرے گی ہماری کوشش ہوگی کہ دینی جماعتوں کا ٹکرائو آپس میں نہ ہو چند روز تک صورتحال واضع ہوجائے گی جس کے بعد جماعت اسلامی کے امیر کسی ایک پارٹی کے سربراہ کے ساتھ انتخابی ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میڈیا سنٹر میں صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل رائو ظفر اقبال، اُمیدوار پی پی194 میاں آصف محمود اخوانی، اُمیدوار پی پی195 ڈاکٹر حفیظ انوراور کنور محمد صدیق کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی نے40فیصد سیٹیں نوجوانوں کو دی ہیں الیکشن کمیشن کی جانب سے بیلٹ پیپر میں خالی خانہ شامل کرنا شیطان کو الیکشن میں شامل کرنا ہے۔ جماعت اسلامی اپنے منشور اور اپنے انتخابی نشان ترازو پر الیکشن میں حصہ لے گی۔ جماعت اسلامی کے مرکزی پارلیمانی بورڈ کے فیصلے کے مطابق میں ملتان کے این اے149 اور لاہور کے این اے126 سے الیکشن میں حصہ لے رہا ہوں۔ ملتان میرا اپنا شہر ہے میں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز اسی شہر سے کیا۔ جاگیرداروں، مفاد پرستوں، ابن الوقت، لوٹا کریسی سے جنوبی پنجاب کے عوام کو نجات دلائیں گے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ ملتان سے انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے قومی سیاست اور جنوبی پنجاب میں دین کی محبت محنت، عوامی فلاح اور خدمت کے سفر کا آغاز نئے عزم کے ساتھ کررہے ہیں۔ انشاء اللہ اسی طرح پورے خطے میں نظریاتی اور با اصول سیاست کو فروغ دینگے اور اس خطے کو ظالم، وڈیروں، جاگیر داروں، مفاد پرستوں سے آزاد کروائینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات قومی سلامتی اور بقاء کیلئے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور فیصلہ کن مرحلہ ہے ۔قومی انتخابات اس چیز کا تقاضا کررہے ہیں کہ ملک کی گاڑی کو صحیح سمت لے کر جایا جائے اور عوام کو اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔ پاکستان کا استحکام اور سلامتی اسلامی نظریئے اور نظام مصطفی(ص) سے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئین وقانون کی بالادستی ہو عدلیہ آزاد ہو اور اُن کے فیصلوں کو تسلیم کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 251779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش