0
Sunday 16 Jun 2013 00:37

قائداعظم ریزیڈنسی اور کوئٹہ میں دھماکے امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ حکومت کے تحفے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری

قائداعظم ریزیڈنسی اور کوئٹہ میں دھماکے امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ حکومت کے تحفے ہیں، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ حکومت اور سکیورٹی ایجنسیز ملک دشمن دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ عملی طور پر پاکستان پر حاکم ہیں جبکہ حکمران اور فوج ان کے پشت پناہ ہیں، کوئٹہ میں بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی آخری رہائش گاہ، بہادر خان یونیورسٹی کی بس اور بولان میڈیکل اسپتال میں بم دھماکے امریکی و اسرائیلی ایماء اور سرمایے سے برسر اقتدار آنے والی حکومت کے عوام کو تحفے ہیں، بیگناہ طالبات کے شہید اور زخمی ہونے پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فصل کا جو بیج آمر ضیاءالحق کے ہاتھوں پاکستان میں بویا گیا تھا آج وہ نہ صرف تناور درخت بن چکا ہے بلکہ خودکش حملہ آوروں اور ٹارگٹ کلرز کی صورت میں پھل بھی فراہم کر رہا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ ہماری برسرِ اقتدار سیاسی جماعتیں اور سکیورٹی ادارے بھی ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں پاکستان کی تباہی اور بربادی کے مناظر بڑی دلچسپی کے ساتھ ملاحظہ کر رہے ہیں۔ اس سرزمین پاک پر روز بہنے والا بیگناہ ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بچوں، جوانوں اور بزرگوں کا لہو کیا ہمارے سول اور ملٹری لیڈر شپ کے ضمیروں کو جھنجوڑنے کے لئے کافی نہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ آزاد اعلٰی عدلیہ سموسوں اور ایک تھپڑ پر تو سوموٹو نوٹس لینا جانتی ہے لیکن دہشت گردوں کے خلاف کسی بھی موثر او ر بھرپور فوجی کارروائی کے احکامات جاری نہیں کرتی۔ حتٰی سانحہ کیرانی روڈ کوئٹہ اور سانحہ عباس ٹاون کراچی پر لئے گئے سوموٹو ایکشن بھی سرد خانے کی نذر ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ استعماری قوتیں نہ فقط سیاسی جماعتوں کے ذریعے بلکہ عدلیہ، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں میں موجود وطن فروشوں کو ڈالروں میں تنخواہیں بانٹ بانٹ کر اس وطن کی جڑوں کو کھوکلا کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں قائداعظم ریزیڈنسی، یونیورسٹی بس اور بولان میڈیکل کالج پر مقامی امریکی و اسرائیلی ایجنٹوں کے راکٹ اور بم حملے نہ صرف قابل مذمت بلکہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے منہ پر ذلت آمیز طمانچہ بھی ہیں، بےگناہ یونیورسٹی طالبات کا خون کس کی گردن پر ہے بہت جلد واضح ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 273891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش