اسلام ٹائمز۔ چئیرمین نیئر حسین بخاری کی زیرصدارت سینیٹ کے اجلاس میں وفاقی بجٹ پر گرما گرم بحث ہوئی، اپوزیشن نے جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے پر احتجاج کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا، رضا ربانی نے کہا کہ جی ایس ٹی کا نفاذ غیرقانونی ہے، سعید غنی کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی سترہ نہیں انیس فیصد لگایا گیا ہے، نان رجسٹرڈ اداروں پر دو فیصد سیلز ٹیکس کا مقصد عوام پر بوجھ ڈالنا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے ایوان سے علامتی واک آؤٹ کیا، راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جی ایس ٹی کے نفاذ کا قومی اسمبلی نے ہی فیصلہ کرنا ہے۔ ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی نے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس کے ذریعے بوجھ عوام پر ڈالا گیا، قوم کے بچوں کو قتل کرنے والے درندوں سے حکومت مذاکرات کر رہی ہے۔ جے یو آئی کے حمد اللہ نے کہا کہ ملک میں سرمایہ داری نظام چل رہا ہے جو آئین کے خلاف ہے، بلوچستان کی سبسڈی پر کٹوتی کر کے عوام پر ظلم ڈھایا گیا ہے، اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔